جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
راولپنڈی میں طوفانی بارش کے باوجود میرشکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف جنگ جیو، دی نیوز کے کارکنان کے ہمراہ صحافتی اور دیگر شعبوں سے وابستہ تنظیموں نے احتجاج کیا۔
راولپنڈی میں جاری صبح سے طوفانی بارش بھی صحافیوں کے حوصلے پست نہ کر سکی اور ایڈیٹر انچیف جنگ و جیو میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج جاری رہا۔
مسلم لیگ ن کی رہنما رفعت عباسی بھی احتجاجی کیمپ میں شریک ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ نے ہمیشہ سے ریاستی جبر کا سامنا کیا ہے۔
احتجاج میں شریک صحافیوں نے کہا کہ میرشکیل الرحمٰن کی طرح وہ بھی آزادی صحافت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
لاہور
جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاج کیا گیا۔
سینئر صحافیوں، جنگ اور جیو کے کارکنوں کے ساتھ پی یو جے کے صدر قمر زمان بھٹی اور سول سوسائٹی کے رہنما عبداللّٰہ ملک بھی احتجاج میں شریک ہوئے، شرکاء نے میر شکیل الرحمٰن سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرِ صحافت میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کرکے سچ کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔
پشاور
پشاور میں احتجاجی مظاہرہ جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے کیا گیا، جس میں جنگ اور جیو کے صحافیوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے۔