مانچسٹر (علامہ عظیم جی)ِرئیس المحققین، مفکر اسلام حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود اس دارفانی سے کوچ فرما گئے۔ (اِنَّا للہ وَاِنَّا اِلَیْہ رَاجِعُون)گزشتہ دنوں رائل انفرمری ہسپتال میں ان کی ٹانگ کا آپریشن ہوا تھا لیکن وہ آپریشن کے بعد ہوش میں نہ آسکے اور رحلت فرما گئے۔ جسٹس ر علامہ ڈا کٹر خالد محمود کی عمر 94 سال تھی۔ آپ پاکستان سپریم کورٹ کے جسٹس بھی رہے۔ برطانیہ میں انہوں نے اسلامک اکیڈمی قائم کی اور پانچ دہائیوں سے بین الاقومی سطح پر خصوصاً پاکستان، برطانیہ، انڈیا، یورپ میں دین اسلام کی ترقی ترویج اور تحفظ ختم نبوت کی شاندار خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ آپ کو عالمی سطح پر بڑے بڑے اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ علامہ خالد محمود کی وفات پر پوری دنیا کے دینی حلقوں میں غم افسوس کی لہر پھیل گئی پاکستان، بھارت، برطانیہ، یورپ سے بڑی تعداد میں علمائے کرام ان کے عقیدت مندوں نے تعزیتی پیغامات اور ان کی وفات کو امت مسلمہ کا بھاری نقصان قرار دیا ہے۔ آپ کی نماز جنازہ سٹی جامع مسجد سٹاک پورٹ روڈ مانچسٹر میں ادا ہوگی تاہم جنازہ میں عوام سے شرکت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔سٹی جا مع مسجد کے خطیب مفتی فیض الرحمٰن، معتمد مولانا ثقلین حیدری نے تمام سوگوارحضرات سے گزارش کی ہے کہ موجودہ حالات (19 -Covid) کے پیش نظر مانچسٹر مسجد یا گھر تشریف نہ لائیں۔ تمام احباب اپنے اپنے مقام سے ہی ایصال ثواب کرتے رہیں اور لواحقین کے لیے بھی صبر جمیل کی دعا فرمائیں۔ جمعیۃ علماء برطانیہ کے قائدین نے جمعیۃ کے بانی ، مناظر اسلام، عالم اسلام کے عظیم مذہبی اسکالر ، بیسیوں کتابوں کے مصنف اور استاد العلماء ، شریعت کورٹ پاکستان کے سابق جج ، اسلامک اکیڈمی مانچسٹر کے ڈائریکٹر ، علماء کے سرپرست علامہ خالد محمود کی علمی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ خالد محمود جیّد اور ممتاز عالم دین تھے ، برطانیہ اور دنیا بھر میں ان کی بڑی دینی اور علمی خدمات ہیں ۔جن سے دنیا بھر میں امت مستفیض ہورہی ہے۔ وہ امت کا عظیم سرمایہ تھے۔ جمعیۃ علماء برطانیہ کی بنیاد رکھنے اور اس کو شہرت دینے اور مضبوط کرنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اور شرک و بدعات خلاف برطانیہ میں ان کی بہت بڑی قربانی اور جدوجہد رہی ہے ۔ انہوں نے علماء اور عام خاص سےان کی مغفرت کے لئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔مولانا عبد الرشید ربانی، مفتی محمد اسلم ، قاری محمد اسماعیل، مولانا اسلام علی شاہ، مولانا اسلم زاہد، حافظ محمد اکرام، مولاناامداد اللہ قاسمی، مولانا محمد حسین، مولانا عبدالرشید رحمانی، قاری غلام نبی، قاری ممتاز حسین، مولانا خورشید، مفتی خالد محمود، قاری طیب عباسی ، مولانا نعیم خان سواتی، مولانا عطاء اللہ خان، مولانا محمد ابراہیم ، قاری نیاز احمد، مولانا محمد حسین، مفتی عبد القادر ، مفتی طارق خان، مولانا محمد سلیم، مولانا محمد زمان ، قاری قمر زمان ، مولانا خالد حسین، مفتی رفیع اللہ، حاجی حسن شاہ ، حافظ بشیراحمد، مولانا عبد الرشید ہزاروی، حافظ عمر فاروق، قاری ، ابرار حسین شاہ، مولانا نصیب الرحمن، مفتی محمد قاسم، حافظ اکرام ربانی، قاری حضرت علی، قاری افسر علی شاہ، مولانا عبد الکریم شاہ، مولانا عبید الرحمن، مولانا جمیل احمد ، مولانا عبد الباری ، مولانا شاہد اقبال، مولانا سراج، مولانا فضل داد ، مولانا سلیمان، قاری عبد القیوم ، مفتی سعید الرحمن، قاری ارشد ، مولانا زاہد حسینی، مولانا انور ، مولانا عبد الرحمن اور مولانا شاہ رفیع الدین نے اپنے مشترکہ بیان میں علامہ خالد محمود کی مغفرت کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ ترین مقام دے اور ان کی سیئات کو حسنات میں بدل دے اور ان کے تمام روحانی اور نسبی پسماندگان کو اللہ صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں اثنا کورونا وائرس کے باعث جنازہ و تعزیت کے لیے اجتماع کی اجازت ممکن نہیں تاہم میت کی وصولی اور ضروری کاغذی کارروائی کے بعد اعلان جنازہ کیا جائے گا ۔اولڈھم سے مولانا قاری عبدالرشید، ہڈرز فیلڈ سے مولانا محمد اکرم اوکاڑوی ،مولانا سید اسد میاں شیرازی، اور دیگر علماء کرام مختلف شہروں سے نماز جنازہ میں شرکت اور تجہیز و تکفین کے انتظامات کو آخری شکل دینے کے لیے مانچسٹر مفتی فیض الرحمن کے پاس پہنچ گئے۔تعزیت کے لیے برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک اور ساری دنیا سے فون کالوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔