لاہور(نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ریلوے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے وزیر اعظم سروس بحالی کی اجازت دیں، انہوں نے کہا کہ پیر منگل تک ٹرین آپریشن بحال ہوگیا تو ٹھیک ورنہ اس کے بعد مشکل ہوگا اور ہم عوام کا رش نہیں سنبھال سکیں گے،24گھنٹے کے نوٹس پر ٹرین آپریشن شروع کر دینگے،کرائے میں اضافہ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،شیخ رشید احمد نے کہا کہ آٹے چینی کی فرانزک رپورٹ ابھی آنے میں دیر ہے اگر مونس الہیٰ نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے تو اچھی بات ہے ان کو اپنے دفاع کا بھی پورا حق حاصل ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر فراننزک رپورٹ آنے کے بعد ہم آٹے چینی کے خلاف کیس نہیں بنائیں گے پھر عمران خان کی حکومت میڈیا کا مقابلہ نہیں کر سکتی کیونکہ پہلے ہی آئی پی پیز اور قرضہ پے جو باتیں ہو رہی ہیں وہ ہماری حکومت کے خلاف جانے کے لئے کافی ہیں ۔ تاہم سیاست ہوگی عید کے بعد انہوں نے کہا کہ حکومت چند ووٹوں پر نہیں کھڑی ولسن نے بھی ایک ووٹ لے کے حکومت کی اور جمالی نے بھی ایک ووٹ سے حکومت کی یہ پنجاب کے خاندانی اور روایتی سیاستدان ہیں وہ کبھی اپوزیشن کی طرف نہیں سوچتے جس کو اقتدار کا مزہ لگ جائے وہ اقتدار کو زیادہ انجوائے کرنا چاہتا ہے، ریلوے امور پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹرین آپریشن کے حوالے سے ریلوے کے تمام ایس اوپیز تیار ہیں ہم کل ٹرین چلانے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان ریلوے وفاق کا ادارہ ہے جوکسی صوبے کے ماتحت نہیں صرف وزیراعظم عمران خان کے ماتحت ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے وزیراعظم ، پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور اسد عمر سے بات کی ہے آپ جہاز اور بسیں چلا رہے ہیں لیکن ٹرین جو غریب کی خصوصی سواری ہے اس کونہیں چلا رہے ۔