• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کچھ نہ کرو کی پالیسی پر گامزن ہے: نفیسہ شاہ

رہنما پیپلزپارٹی نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے کرپشن کورونا کا نظام متعارف کرایا ہے، حکومت کچھ نہ کرو کی پالیسی پر گامزن ہے۔

نفیسہ شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کورونا کیسز کم تھے، لاک ڈاؤن کھول دیا گیا ہے تو کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کا کوئی لیگل کردار نہیں ہے لہٰذا وہ مستعفی ہو جائیں کیونکہ ان کا رول نیب نبھا رہا ہے، حکومت نے کابینہ ممبر کو ایک بار پھر این آر او دے دیا ہے، این ایف سی کمیشن کا نوٹفکیشن آئین سے متصادم ہے۔

نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی کورونا وائرس کے حوالے سے کچھ نا کرونا پالیسی ہے، جمعہ کو پارلیمنٹ کا اجلاس کروانے میں اپوزیشن کی بڑی کاوش تھی، اس وقت مشکل کی گھڑی میں پارلیمنٹ کو متحرک نظر آنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ممبران قومی اسمبلی اپنی ٹرانسپورٹ پر آئے اور ٹیسٹ بھی کروائے، وزیراعظم قومی اسمبلی نہیں آئے جبکہ چیئر مین پیپلز پارٹی آئے، جوحکومت کے ارکان آئے انہوں نے مایوس کن پالیسی بتائی، اجلاس کے بعد ثابت ہوگیا کہ کورونا سے لڑنا نہیں بلکہ اس سے چھپنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ آرٹیکل 161 اور 162 کے تحت دیا جاتا ہے، ہماری ڈیمانڈ ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے کمیشن آئین کے مطابق ہو۔

نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ صدر نے آرڈیننس پاس کیا ،آفشور اکاؤنٹ میں 10 فیصد شیئر ہیں تو آپ سے کوئی نہیں پوچھے گا، حکومت ہر 3 ماہ بعد ایک ایمنیسٹی اسکیم لاتی ہے، ماضی میں کوئی حکومت اتنی ایمنیسٹی اسکیمیں نہیں لائی، ساتویں ایمنیسٹی حکومت نے آفشور پراپرٹی پر دی ہے۔

اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ سمیت پلوشہ خان اور روبینہ خالد نے پریس کانفرنس کی۔

پلوشہ خان کاکہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو کورونا وائرس کے آگے پھینک دیا ہے، عثمان بزدار نے اپنے علاقے میں اپنے والد کے نام پر اسپتال کا اعلان کردیا، زلفی بخاری وہ ہیں جن پر منی لانڈرنگ، آفشور کمپنیاں ہونے کے الزامات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک مشکل میں ہے وزیراعظم ایک ڈرامے کی پتا نہیں کتنی قسطیں دیکھ چکے ہیں، وزیراعظم نے پہلے دن سے کہا کہ میں لاک ڈاؤن نہیں چاہتا کیونکہ انہیں فنڈ کھانا ہے، وزیراعظم اور ان کی کابینہ ایک ایک موت کی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے قوم کو بھیک مانگنے پر لگا دیا ہے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے انہوں نے ایک کروڑ 82 لاکھ افراد کو بیروزگار کردیا۔

پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کی ناکامیاں ہر فورم پر ایکسپوز کریں گے۔

تازہ ترین