کراچی (اسٹاف رپورٹر) فاسٹ بولر حسن علی کو کرکٹ میدانوں میں واپس آنے کے لئے کمر کے آپریشن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے انہیں طویل عرصہ کھیل سے دور رہنا ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حسن علی کی تازہ رپورٹس کے ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا میں ماہرین سے رائے مانگی ہے۔ اس وقت فلائٹ آپریشن کی معطلی کی وجہ سے حسن کی فوری طورپر بیرون ملک روانگی کا کوئی چانس نہیں ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کے کنسلٹنٹ سے رابطہ کیا گیا ہے۔ حتمی ایڈوائس آنے کے بعد حسن علی کو آپشن دیا جائے گا کہ وہ کمر کا آپریشن کرانا چاہتے ہیں یا وہ فریو تھراپی کے ساتھ ٹھیک ہونا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے محمد زاہد سمیت دنیا کے کئی بولروں کے کیریئر کمر کے آپریشن سے ختم ہوچکے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ حیران ہے کہ 15مارچ کے بعد چھ ہفتے کرکٹ نہ ہونے کے باوجود فاسٹ بولر حسن علی کمر کی تکلیف میں کس طرح مبتلا ہوئے۔ 30اپریل کو حسن علی نے پی سی بی میڈیکل پینل کو اپنی نئی انجری کا بتایا۔ اس سے قبل حسن علی نے فٹ ہوکر پشاور زلمی کے لئے پی ایس ایل میں شرکت کی تھی۔ پی سی بی کے میڈیکل چیف ڈاکٹر سہیل سلیم غیر ملکی ڈاکٹروں سے رابطے میں ہیں۔ علاج کے تمام اخراجات پی سی بی برداشت کرے گا ۔ آسٹریلیا کے علاوہ دیگر دو ممالک کے میڈیکل پینل سے بھی مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ حسن علی گزشتہ ستمبر میں فٹنس مسائل کے باعث ٹیم سے باہر ہوئے تھے۔