لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دولت چھپانے کے الزامات کے بعد وزیر اعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے اور جب تک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں بننے والا اعلیٰ اختیاراتی کمیشن ان کو بے گناہ ثابت نہ کردےنواز شریف کو اخلاقاً وزارت عظمیٰ کے عہدے سے الگ رہنا چاہئے۔حکمرانوں نے امانت و دیانت کا جنازہ نکال دیا۔انکوائری کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں کمیشن بنایا جائے ۔آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے استعفیٰ دیکر دنیا بھر کے حکمرانوں کیلئے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے ۔جو حکمران موجودہ عدلیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتے ہیں وہ بھلا سابق جج کے کسی فیصلے کیا پر عمل کریں گے؟ کرپشن ایک بیماری ہے جس کے خلاف عالمی آپریشن کی ضرورت ہے ۔ مسلح دہشت گردوں کی طرح معاشی اور سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے چاہئیں اور جب تک وہ خو د کو تبدیل نہیں کرلیتے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں کرتے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔پاناما لیکس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ حکمران ٹولہ خواہ وہ سابقہ ہویا موجودہ سرتاپا کرپشن میں ملوث ہے ۔ حکمرانوں نے امانت و دیانت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ بیرون ملک پڑی ہوئی قومی دولت کے 375ارب ڈالر ملک میں آجائیں تو نہ صرف آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا تمام قرضہ یکمشت ادا ہوسکتا ہے بلکہ تیس سال تک عوام کو بغیر کسی ٹیکس کے زندگی کی بنیادی سہولتیں دی جاسکتی ہیں ۔ہم ایک بار پھر وزیر اعظم کے اعلان کردہ کمیشن کو مسترد کرتے ہیں او رمطالبہ کرتے ہیں کہ قوم کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں تین حاضر سروس ججز پرکمیشن بنا کر معاملے کی مکمل انکوائری کرائی جائے ۔