• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقی پزیر ممالک کو ترقی یافتہ ممالک سے مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، وزیراعظم

ترقی پزیر ممالک کو ترقی یافتہ ممالک سے مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترقی پزیر ممالک کو جس صورتحال کا سامنا ہے وہ یورپ یا دیگر ترقی یافتہ ممالک سے مختلف ہے۔

عالمی اقتصادی فورم کووڈ ایکشن پلیٹ فارم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یورپ، امریکا اور چین کے مقابلے میں ہمیں کورونا کے ساتھ غربت کا بھی سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں لاک ڈاؤن کے دوران غریب طبقے کی بڑھتی مشکلات کو بھی دیکھنا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار طبقہ بیروزگار ہوا، پاکستان میں دہاڑی دار طبقے کے لیے کیش پروگرام شروع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کیش پروگرام اس مسئلے کا قلیل المدتی حل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک ایک کروڑ سے زائد خاندانوں کو نقد امداد فراہم کرچکے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں کورونا کیسز میں اضافے کا سامنا ہے، دوسری طرف غربت کو بھی دیکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں لوگوں کو بھوک سے بچانے کے لیے معیشت کو کھولنا ضروری ہے، دس لاکھ رضا کار فورس تیار کرکے انتظامیہ کے ساتھ میدان عمل میں اتاری گئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ سالوں میں آنے والے چیلنجز کا سامنا پوری دنیا کو ہے، کورونا وبا کے خلاف مشترکہ عالمی ردعمل ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں ایکسپورٹ کم ہوئیں، آئل قیمتیں کریش ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا کی صورتحال میں حالات کو متوازن رکھنے کے لیے قومی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں میں ریلیف کا اعلان کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ممالک عالمی قرضوں کی وجہ سے صحت پر زیادہ خرچ نہیں کر پا رہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے وسائل نظام صحت کی طرف کرنے ہوں گے۔

تازہ ترین