راولپنڈی(اپنےرپورٹر سے، نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم علی خان نے کہاہے کہ یکم جون سے آٹھ جون کےدوران عدالتوں سے لاک ڈائون ختم کردیں گے۔مرحلہ وار مقدمات کی سماعت شرع کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے وفود سے ملاقات میں کیا۔ہائی کورٹ بار کے وفد میں ملک وحید انجم،راجہ فہیم الطاف،سید اجمل محمود،راجہ عتیق عالم،شگفتہ عارف سمیت ایگزیکٹیو باڈی کے دیگر عہدیدار شامل تھے۔ڈسٹرکٹ بار کےوفد کی قیادت صدر ملک غلام مصطفے کمال،جنرل سیکرٹری یاسر محمود چٹھہ کررہے تھے۔وفود نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو گلدستے بھی پیش کئے۔اس موقع پر وکلاء نمائندوں نے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ سارے کارروبار کھل رہے ہیں۔ عدالتوں پر سے بھی لاک ڈائون ختم کیا جائے۔ عدالتی نظام کے تعطل کی وجہ سے نہ صرف وکلا بلکہ عام عوام بھی کافی پریشانیوں کا شکار ہیں۔ ہمیں کورونا کے معاملے میں جو بھی احتیاطی تدابیر بتائی جائیں گی ان پر من و عن عمل کیا جاے گا۔ چیف جسٹس قاسم علی خان نے وعدہ کیا کہ جون کے پہلے ہفتے سے جزوی طور پر عدالتیں کھولنے کااعلان کر دیاجائےگا، ابتدائی طور پر فیملی، جانشینی، وراثت نامے و دیگر مقدمات قابل سماعت ہوں گے، احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد ہوگا اور اگر دی گئی ہدایات پر عمل ہوا تو باقی مقدمات کی سماعت بھی شروع کر دی جاے گی۔ملاقات کےموقع پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں تعینات ججز اور ماتحت عدلیہ کے جوڈیشل افسران بھی موجود تھے۔نمائندہ جنگ کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی چوہدری محمد طارق جاوید کی ملاقات کے موقع پر رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ بہادر علی خان، ایڈیشنل رجسٹرار اورنگزیب، سینئر ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی رانا اشفاق اور سینئر سول جج ایڈمن شاہد حسین اعوان بھی موجود تھے۔ ملاقات میں طے پایا کہ زیرسماعت فیملی مقدمات، جانشینی سرٹیفکیٹ ، حکم امتناع سمیت دیگر متفرق درخواستوں، درخواست ضمانت قبل از اور بعداز گرفتاری، سول اور نظرثانی کی اپیلوں کے علاوہ اسی طرح کی دیگر درخواستوں پر حفاظتی انتظامات کو یقینی بناکر روزانہ کی بنیاد پر کارروائی اور قانونی تقاضے پورے ہونے پر فیصلے ہونگے ۔ ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی نے انتظامیہ کے ایگزیکٹو مجسٹریٹ سے سمری ٹرائل کے اختیارات واپس لینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے چیف جسٹس قاسم خان کا شکریہ ادا کیا اور اس حوالے سے ڈسٹرکٹ انسپکشن جج ،جسٹس شجاعت علی خان کے نمایاں کردار کی بھی تعریف کی جن کی کوششوں سے وکلاء کا یہ بنیادی مطالبہ پورا ہوا ۔