فرانس میں عالم گیر کورونا وائرس، وباء نے تباہی مچا دی ہے، 25 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ایک لاکھ 30 ہزار افراد متاثر ہوئے ،جبکہ ایک لاکھ بیس ہزار مریض ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اس مہلک وباء کی تباہ کاریوں کے نتیجہ میں مکمل لاک ڈاون کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 70 فی صد اضافہ ہو گیا، جو عام حالات میں بھی اس سوسائٹی کاحصہ ہوتے ہیں، وہ خاندان جس میں میاں بیوی دونوں کام کرتے ہیں، صبح بچوں کو مٹنی ہوم اور اسکولوں میں چھوڑ کر سارا دن دفتروں، کاروباری سینٹر وغیرہ میں دن گذارتے ہیں۔
ان کے لیے گھروں پر سارا دن بچوں کے ساتھ گذارنا بالکل مختلف تھا ،کیونکہ ان کو دن بھر کھانے پکانے ،بچوں کی فرمائش سننے اور بچوں کی آپس کی لڑائی ، رونا دھونا، شور شرابے کی ہز گز عادت نہیں تھی۔ اس وبائی ماحول میں فرانس میں مقیم پاکستانیوں کو بھی ایسے ہی حالات کا سامنا ہے ،مگر مخیر حضرات نے انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت لاک ڈاون اور ساتھ ماہ رمضان کے مبارک مہینہ میں اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے میں اپنے آپ کو مصروف کر لیا، خوش آئند بات یہ ہے کہ خدمت خلق کے جذبہ سے سرشاریہاں پیدا ہونے نوجوان پاکستانی بچے پیش پیش نظر آئے۔،جنہوں نے یہاں مقیم دیگر کمیونٹیز کی خدمت کرکے پاکستان کا نام روشن کر دیکھا یا اور دن رات بلاتفریق روزمرہ ضروریات زندگی کی اشیاءضرورت مندوں کے گھروں تک پہنچائیں۔
فرانس کے شہر ’کرائی‘ میں پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی مقامی فلاحی تنظیموں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،جن میں علامہ اقبال پاکستانی کلچر ایسوسی ایشن کرائی، راجہ ظہیر پوٹھوہار ایسوسی ایشن فرانکوویل، برہان برادری کے نوجوانوں، راجہ طاہر حسین سدوال،سمیت کئی نوجوانوں نے کار خیر میں حصہ لیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) فرانس کے چیرمین راجہ علی اصغر ، سینئر نائب صدر سردار ظہور اقبال اور جنرل سیکرٹری ن لیگ یورپ، نعیم چوہدری ، ایگزیٹوکونسل رکن رانا محمود، نائب صدور حاجی راجہ نثار ہجویری ،بشیر سارسل ، ماسٹر یعقوب اور سیٹھ سبحان نے مشترکہ طور پر لاک ڈاون کے دوران کھانے پینے کی اشیاء مستحق لوگوں میں تقسیم کرنے کےلئے مقامی ریسٹورنٹ پر فوکل پوائنٹ قائم کیا ہے، جہاں ہر ضرورت مند مفت راشن لے سکتا ہے۔
سفید پوشی کا بھرم رکھنے کےلئے ہر کوئی فون کرکے خاموشی سے پیکج وصول کر سکتا ہے تاکہ ماہ رمضان کے مبارک ایام میں پریشان حال لوگ آسانی سے افطار اور سحر کر سکیں۔ معروف صوفی اسکالر ڈاکٹر سید کمال حسین شاہ بھی اس کار خیر میں ان کے شانہ بشانہ ہیں اور اپنی روحانی جماعت کے ذریعے لوگوں میں سامان تقسیم کررہے ہیں، ساتھ ہی آن لائن اپنے مریدوں کو دینی دنیاوی تربیت دے رہے ہیں۔
مساجد کے بند ہونے کی وجہ سے اکثر سماجی شخصیات سحری و افطاری کا انتظام پولیس کی اجازت سے چوہراہوں پراحتیاطی تدابیرکے ساتھ کیمپ لگا کرکررہی ہیں۔ پیرس کے نواحی علاقے لاکونیو میں مقیم پاکستانی ملک حمیدنےمخیر لوگوں کے تعاون سے روزے داروں کی افطار کے لیے کیمپ لگایا ہے،اسی طرحجموں کشمیر فورم فرانس کے صدر آصف جرال نے والدین کے ایصال ثواب کے لیےپرتکلف افطار ڈنر کا اہتمام کیا، علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے صدر چوہدری محمد رزاق ڈھل بنگش نے اسی کیمپ میں افطار ڈنر دیا۔
پاکستانی کمیونٹی کی خبر گیری اور تعاون کے لیے سفیر پاکستان معین الحق نے ایک ویڈیو لنک کانفرنس کا انعقاد بھی کیا، جس میں سفارتخانے کے افسران، صحافیوں نے شرکت کی۔اس موقعے پرخطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان معین الحق نے کہا کہ،دنیا بھر میں پاکستانی کمیونٹی کی سخاوت کاکوئی ثانی نہیں، ہر مشکل گھڑی میں اوورسیز پاکستانی پیش پیش رہتے ہیں، اب بھی یہاں کمیونٹی کی مدد میں ان کاکرداراور تعاون مثالی ہے ،انہوں نے اپیل کی کہ وزیراعظم عمران خان کے کورونا فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔