• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حادثہ کو ٹیسٹ کیس بنایا جائے، انکوائری رپورٹ جلد آنی چاہئے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو پر گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہاہے کہ میرا خیال ہے تین مہینے بھی بہت زیادہ ہیں اس حادثے کو ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے اس کی انکوائری رپورٹ جلدی آنی چاہیے۔

 ڈائریکٹر نیوز جیو نیوز رانا جواد نے کہا کہ انصار نقوی ہمارے درمیان نہیں ہیں یہ بات بہت تکلیف دہ ہے پروفیشنل تعلق اپنی جگہ پر ان سے بہت دوستی بھی تھی،بہت زبردست صحافی تھے۔ 

یقین کرنا مشکل ہے کہ وہ ہمارے درمیان نہیں ہے،سینئر صحافی ناصر بیگ چغتائی نے کہا کہ انصار نقوی ہماری زندگی کا حصہ تھا ۔ 

حامد میر نے کہاکہ میں انصار نقوی کو اس وقت سے جانتا تھا جب وہ حیدرآباد میں کام کرتے تھے پھر وہ جیو میں آگئے جیو میں ان کے ساتھ بہت قریبی رابطہ رہا اکثر اوقات ان کے ساتھ دفتر کے علاوہ بھی ملاقات رہتی تھی پھر جب جیو چھوڑ دیا تو وہ لاہور چلے گئے پھر چینل24 کے ڈائریکٹر پروگرامنگ بن گئے۔ 

ان میں بہت رکھ رکھاؤ تھا وہ ہر چیز کا خیال رکھتے تھے آخری دفعہ پرسوں رات کو انہوں نے میسج کیا کہا کہ عید شوکرنا ہے اور مجھے آپ کا ٹائم چاہیے میں ان کا میسج فوری طور پر نہیں پڑھ سکا۔ 

جمعۃ الوداع سے فارغ ہوا تو پتہ چلا کہ ایک پی آئی اے کا جہاز کریش کر گیا ہے تو میں نے سوچا کہ ان کا شو اب کینسل ہوجائے گا تھوڑی دیر بعد پتہ چلا وہ بھی اس جہاز میں سوار تھے یہ بہت بڑا سانحہ ہے۔ 

مجھے اس واقعہ سے سبق یہ ملا ہے کہ اگر آپ کے کسی دوست کا میسج آتا ہے تو آپ کو فوراً ہی اس پر رسپانڈ کردینا چاہیے چھوڑنا نہیں چاہیے اب مجھے یہ ساری عمر احساس رہے گا کہ ان کے مسیج کا جواب نہیں دے سکا ۔ 

بہت سے حادثات ہوئے ہیں ۔ 2016 ء میں چترال میں جو پی آئی اے کا جہاز گرا تھا اس کی کوئی انکوائری رپورٹ نہیں آئی ابھی بھی غلام سرور خان کہہ رہے تھے تین مہینے کے اند راندر ہم کوشش کریں گے کہ اس کی تحقیقات ہوجائے میرا خیال ہے تین مہینے بھی بہت زیادہ ہیں اس حادثے کو ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے اس کی انکوائری رپورٹ جلدی آنی چاہیے۔

پی آئی اے کے پائلٹس کی جو ایسوسی ایشن ہے اس کو بھی اس سارے معاملے میں شامل کر کے ان کا بھی پوائنٹ آف ویو لینا چاہیے کیوں کہ وہ میجر اسٹیک ہولڈر ہیں ۔

تازہ ترین