• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل کو شک کی بنیاد پر قید رکھنا جائز نہیں، سراج الحق

میر شکیل کو شک کی بنیاد پر قید رکھنا جائز نہیں، سراج الحق 


کراچی ، لاہور ، پشاور ، راولپنڈی، نوابشاہ (اسٹاف رپورٹر، نمائندگان جنگ ) ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ کی گرفتاری کیخلاف عید کے تینوں دن بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور کیمپوں کا سلسلہ جاری رہا, کراچی ، لاہور ، پشاور ، رالپنڈی اور ملتان سمیت کئی چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے، سیاسی، سماجی اور صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کی شرکت، میر شکیل کی رہائی کا مطالبہ، پشاور میں احتجاجی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ایڈیٹر انچیف جنگ گروپ اور جیو نیوز میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کو ظلم، جبر ، انتقامی کاروائی اور آزادی صحافت پر حملہ قرار ددیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اقدام کا مقصد میڈیا کی زبان بندی اور صحافیوں کا معاشی قتل عام ہے،انہوں نے کہا کہ میر شکیل کو شک کی بنیاد پر قید رکھنا جائز نہیں،میڈیا حکومت کا آئینہ ہوتا ہے لیکن تبدیلی سرکار اپنا چہرہ صاف کرنے کی بجائے آئینہ توڑنا چاہتی ہے، حکومتی اقدام ظلم و جبر ہے، ملتان سے سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی ایک بار پھر مذمت کی اور کہا کہ انہیں فوری رہا کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ نیب عیب ہے ،لوگوں پر مسلط ہوا ہوا ہے ،راولپنڈی میں احتجاجی کیمپ کے دوران کراچی طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے خصوصی دعائے مغفرت بھی کی گئی، نوابشاہ میں میر کارواں جنگ گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف وکلاء اور صحافیوں نے پاک کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے میر شکیل الرحمان کو رہا کرو کے نعرے لگائے، سئنیر نائب صدر پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن محمد ارشد قریشی ایڈوکیٹ نے کہا کہ نیب اور حکومت کا میڈیا پر شب خون ناقابل قبول ہے، تفصیلات کے مطابقکراچی میں صحافی تنظیموں اورجنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئےجماعت اسلامی پاکستان کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ پاکستان کی عجب تاریخ ہے،حکمران جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو اختلاف رائے کو قبول کرنے کا درس دیتے نہیں تھکتے اور جب اقتدار میں آتے ہیں تو ہاتھ کی گھڑی اور گھڑے کی مچھلی کے طور پورے میڈیا کو چلانا چاہتے، مسئلہ کسی پلاٹ کا نہیں لوگ میڈیا کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمان اور ان کے خاندان کی تاریخ رہی ہے کہ انہوں نے کبھی ملکی قوانین نہیں توڑے اور قانون پسند شہری کے طور پر اس ملک کے آئین اور قانون کی پاسداری کی، میرشکیل کو نیب نے بلایا وہ پیش ہوئے لیکن اس کے باوجود ان کی گرفتاری حکومت پاکستان پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اس موقع پر ایپنک کے سیکرٹری جنرل شکیل یامین کانگا، سیکرٹری اطلاعات فواد محمود،مسلم لیگ ن کے نائب صدر اقبال خاکسار، دی نیوز کے جنرل سیکرٹری دارا ظفر، جاوید پریس کے جنرل سیکرٹری رانا یوسف نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سابق ترجمان سرفرازاحمد، دی نیو ز کے صدر سعید پاشابھی موجود تھے۔ معراج الہدی نے کہا کہ آج قوم کو متحد کرنے کی جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی، تمام لوگوں کو جوڑنے کا عمل حکومت کو کرنا چاہئے لیکن حکومت ان کاموں کے بجائے سیاستدانوں، ڈاکٹرز ، میڈیا اور دیگر افراد کے خلاف انتقامی کارروائی پر اتر آئی ہے۔ جماعت اسلامی اور سراج الحق کا پیغام ہے کہ قلم کو زنجیر میں جکڑنے نہیں دیں گے۔ ملک بھر کے صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہوکر ان کے خلاف ہونے والے ظلم کا راستہ روکیں گے۔ اقبال خاکسار نے کہا کہ ایڈیٹر انچیف جنگ جیو میرشکیل الرحمان کے خلاف مقدمہ دراصل حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ عید کے موقع پر میرشکیل کے خاندان کو اذیت دینا عمران خان کا ایجنڈا تھا جس میں وہ کامیاب رہےلیکن وہ یاد رکھیں وہ جو کچھ کررہے ہیں کل اس کا جواب دینا ہوگا۔فواد محمود نے کہا کہ آج میرشکیل کی گرفتاری کو 73 روز ہوچکے ہیں لیکن ان کے خلاف کسی ریفرنس ، کوئی ایف آ ئی آردرج نہیں کی جاسکی۔ جنگ اخبار کے دنیا بھر میں پڑھا جاتا ہے اور جیو ٹی وی دنیا بھر میں دیکھا جاتا، یہ پاکستان کا ہی نہیں دنیا کا سب سے بڑا اردو کا میڈیا گروپ ہے۔

تازہ ترین