اسلام آباد (ایجنسیاں)معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں چینی پر ماضی کی حکومتوں اور موجودہ حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی پر مقدمات بنیں گے‘نیب‘ ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کی سفارش پر وفاقی حکومت کسی کا بھی نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے گی‘ن لیگ عالمی مارکیٹ میں چینی کی بڑھی ہوئی قیمت کا فائدہ اٹھاسکتی تھی مگر اس نے اس وقت ایکسپورٹ نہیں کی ‘ پچھلے 5 برسوں میں 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، ٹارزن بن کر کمیشن کے سامنے پیش ہونے والے شاہد خاقان عباسی نے 20ارب روپے کی سبسڈی دی تھی ‘سندھ میں سب سے زیادہ سبسڈی کس کو ملی اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں‘جس جس نے فائدہ اٹھایا ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘اگلے ہفتے تک وزیراعظم کو ممکنہ اقدامات تجویز کریں گے،ٹی ٹی والا کیس فائل ہوتا ہے تو شہباز شریف کو عدالتوں میں جاکر سامنا کرنا پڑے گا۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہناتھاکہ اپوزیشن کی جانب سے شوگر کمیشن رپورٹ مسترد کرنے سے اسے سند مل گئی ہے‘ہماری پارٹی سے جو مستفید ہوا سارا کچا چٹھا عوام کے سامنے رکھ دیا، آنے والے دنوں میں کارروائی تیز ہو گی‘ اپوزیشن کو شاید شوگر کمیشن کی رپورٹ انگریزی میں ہونے کی وجہ سے سمجھ نہیں آئی‘مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں 26 ارب 60 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی‘ اس 29 ارب کی سبسڈی میں سے 2.4 ارب روپے کی سبسڈی ہمارے دور حکومت میں پنجاب میں دی گئی‘(ن) لیگ نے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کے بغیر سبسڈی دی جو ایک جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو کمیشن کی رپورٹ ملی تو فوراً جاری کر دی۔