کراچی سندھ ہائیکورٹ میں پی آئی اےکے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کے لیے درخواست دائرکردی گئی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پی آئی اےکےانسپکشن اورکلیئرنس کےبغیرمسافر طیاروں کوروکاجائے،درخواست میں سی ای او پی آئی اے کو بھی فوری طلب کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نےدرخواست کی فوری سماعت کی استدعامنظورکرلی جبکہ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ درخواستوں کی سماعت کل کرے گا۔
واضح رہے کہ جمعہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والی قومی فضائی ادارے (پی آئی اے) کی پرواز کراچی میں لینڈنگ سے 30 سیکنڈ قبل حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 نے دوپہر 2 بج کر 40 منٹ پر جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔
طیارہ لینڈنگ اپروچ پر تھا کہ کراچی ایئر پورٹ کے جناح ٹرمینل سے محض چند کلومیٹر پہلے ملیر ماڈل کالونی کے قریب جناح گارڈن کی آبادی پر گر گیا۔
حادثے کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی جس نے قریبی آبادی کو بھی لپیٹ میں لے لیا، جبکہ طیارے کے مختلف حصے ٹوٹ کر آبادی میں بکھر گئے جنہوں نے مکانات کو نقصان پہنچایا تھا۔
طیارے میں سوار 97 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 2 مسافر اس حادثے میں محفوظ رہے۔
پاک فوج، رینجرز، پولیس، سول ایوی ایشن، فائر بریگیڈ اور دیگر اداروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں کی گئیں۔