• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو بھارت سے نکالنا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی

2پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو بھارت سے نکالنا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی


اسلام آباد،نئی دہلی(جنگ نیوز/نمائندہ جنگ) بھارت نے سرحدی خلاف ورزیوں کے بعداب سفارتی سطح پر بھی پاکستان کیخلاف مزیداکسانے والی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ جسکی ابتدا اتوار کو نئی دہلی میں متعین پاکستانی ہائی کمیشن کے سفارتی حیثیت رکھنے والے دوافراد کو حراست میں لے کر کیا گیا ہے اور فوری طور پر ان دونوں سفارتکاروں پرمبینہ طور پر جاسوسی کا الزام لگا کر انھیں 24 گھنٹے میں ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔ دفتر خارجہ پاکستان نے پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو ہندوستان سے نکالے جانے کے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناپسندیدہ عمل قرار دیا ہے اور کہاکہ پاکستانی سفارتی عملےکو بھارت سے نکالنا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، نئی دہلی میں الزامات قبول کرانے کیلئےپاکستانی اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، دھمکیاں دی گئیں،۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ بھارتی اقدام میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کا حصہ ہے،نئی دہلی میں پاکستانی اہلکاروں کو جھوٹے الزامات پر اٹھایا گیا، الزامات قبول کرانے کے لیے ان پر تشدد کیا گیا، دباؤ ڈالا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔ بعد ازاں پاکستانی ہائی کمیشن کی مداخلت پر ان اہلکاروں کو چھوڑا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی اقدام قابل مذمت، ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستانی ہائی کمیشن نے عالمی قوانین اور سفارتی آداب کے تحت ہر کام کی۔عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارتی اقدام پاکستانی ہائی کمیشن کی سفارتی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش ہے۔ بھارت ان اقدامات سے اندرونی اور بیرونی مسائل سے توجہ نہیں ہٹا سکتا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا ہے۔قبل ازیںبھارت نے سفارتی اخلاقیات کی دھجیاں بکھیر تے ہوئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے 2 اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا، دونوں پاکستانیوں کو 24گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو بھجوائے گئے مراسلہ میں مودی سرکار نے الزام لگایا کہ دونوں اہلکار سفارتی آداب کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث تھے، اس لیے دونوں اہلکاروں کو 24 گھنٹے میں بھارت سے جانا ہوگا، مراسلہ میں دونوں اہلکاروں کی کسی بھی غیر اخلاقی یا غیر سفارتی سرگرمی کا ذکر نہیں کیا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے اس اقدام کے جواز میں ان دونوں پاکستانی سفارتکاروں پر جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے ان کی سرگرمیوں کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیاگیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ ویزا سیکشن میں کام کرنے والے دوافسروں کی شناخت عابد حسین اورطاہر حسین کے نام سے کی گئی ہے اور بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان دونوں افراد کو عین اس وقت گرفتار کیا گیاجب وہ مبینہ طور پر غیرسفارتی سرگرمیوں میں مصروف تھے،یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کرنے والے دونوں افراد نے اپنی جعلی ہندوستانی شناخت کو بھی قبول کرلیا ہےجسے غلط مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے ان سے دفتر خارجہ میں احتجاج کیا گیا۔

تازہ ترین