• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

22 ہزار ملازمین کو ماہانہ 31 کروڑ روپے پنشن دیتے ہیں، میئر

کراچی (اسٹاف رپورٹر )میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز سے تیزی سے ریٹائر اور انتقال کرجانے والے ملازمین کی وجہ سے پینشن کا والیم بڑھ رہا ہے اور اس ماہ سے 24 ملین روپے اس سلسلے میں مزید درکار ہوں گے انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے 22 ہزار ریٹائر ملازمین کو 31 کروڑ 70 لاکھ روپے ہر ماہ پینشن کی مد میں ادا کئے جا رہے ہیں یہ بات انہوں نے میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے ریٹائر ملازمین کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی جنہوں نے پیر کے روز ڈاکٹر سعید اختر کی قیادت میں میئر کراچی سے فریئر ہال میں ملاقات کی،اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، مشیر مالیات ریاض کھتری، سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی، مشیر قانون عذرا مقیم، ڈائریکٹر ویلفیئر محمود بیگ اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، وفد نے میئر کراچی کو میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے ریٹائر ہونے والے ملازمین کے مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ یہ ملازمین اپنے بقایاجات کے منتظر ہیں لیکن تاحال ان ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کی کوئی صورتحال نظر نہیں آتی، انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد سے لیف انکیشمنٹ کی مد میں 25کروڑ روپے واجب الادا ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو متعدد بار خط لکھے اور وزیراعظم بھی کو اس مسئلے سے آگاہ کیا لیکن تاحال دونوں حکومتوں کی جانب سے کسی قسم کا کوئی فنڈ کے ایم سی کو موصول نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا تھا لیکن یہ اضافی شدہ رقم بھی کے ایم سی کو فراہم نہیں کی جارہی، تنخواہوں کی مد میں کے ایم سی کو 12 سے 15 کروڑ روپے ہر ماہ کم پڑتے ہیں جو اپنے ریسورس سے جمع کرکے ادا کئے جا رہے تھے لیکن کورونا وائرس کی وباء کے باعث گزشتہ ڈھائی ماہ سے شہر کو لاک ڈاؤن کا سامنا ہے جس کے باعث کے ایم سی کا ریونیو نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔

تازہ ترین