• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی معیشت کو بچانے کیلئے6جولائی کو ہنگامی بجٹ پیش کرنےکا عندیہ

راچڈیل (نمائندہ جنگ) کورونا وائرس لاک ڈائون کے باعث تاریخ کے سب سے بڑے مالیاتی بحران کے بعد برطانوی معیشت کو سنبھالا دینے کے لئے ہنگامی بجٹ پیش کرنے کا عندیہ دے دیا گیا، برطانیہ جسے کورونا لاک ڈائون کے باعث تین صدیوں سے زائد بدترین کساد بازاری کا سامنا ہے کی ڈوبتی معیشت کو بچانے اور بیروزگاری کے طوفان کے سامنے بند باندھنے کیلئے چانسلر رشی سنک نے6 جولائی کو ہنگامی بجٹ پیش کرنے کا کا عندیہ دیا ہے، لاک ڈائون کے خاتمے تک برطانیہ سے 20لاکھ ملازمتیں ختم ہو جائیں گی، بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے گزشتہ ہفتے معیشت کی خطرناک حالت کی نشاندہی کی اور کہا تھا کہ نئے کرنسی نوٹ شائع کرنیکی ضرورت پیش آ سکتی ہے بینکوں نے سرکاری شرح سود کو 0.1فیصد کی کم ترین تاریخی سطح پر گھٹا دیا تھا اور بڑی کمپنیوں پر مالی دبائو کو کم کرنے کیلئے اقدامات کیے، برطانیہ میں 14فیصد بند کاروبار اگلے پندرہ یوم میں دوبارہ کام شروع کر سکتے ہیں اور 31فیصد ملازمین اپنی نوکریوں پر واپس آئیں گے، رشی سنک نے اعلان کیا تھا کہ عارضی ملازمت والے عملے کو جولائی سے جزوی وقت کی بنیاد پر کام پر واپس آنے کی اجازت دیدی جائے گی بیروزگار ہونے والے افراد کی حکومت کی طرف سے 80فیصد مالی معاونت اکتوبر میں ختم ہو جائے گی، انسٹی ٹیوٹ برائے مالیاتی مطالعات کے تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ بیروزگار افراد کی مالی امداد کی لاگت 100بلین پائونڈز سے تجاوز کر جائے گی۔
تازہ ترین