لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی منظوری کے بعد کمرہ عدالت میں لیگی وکلاء کی نعرے بازی پر جسٹس طارق عباسی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے عدالتی تقدس کا خیال نہ رکھنے پر حکم واپس لینے کی اشارہ دیدیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد نیب کو 17 جون تک شہباز شریف کی گرفتار ی سے روک دیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد کمرہ عدالت میں لیگی وکلاء کی جانب سے نعرے بازی کی گئی جس پرجسٹس طارق عباسی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جو عدالتی تقدس کا خیال نہیں کر رہے انکو بتا دیں حکم واپس بھی لے سکتے ہیں۔
عدالتی نوٹس پر امجد پرویز کی وکلاء اور کارکنوں کو خاموشی اختیار کرنے کی ہدایت کردی ، اس موقع پر وکیل مسلم لیگ لائرز فورم نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ایجنسیوں کے افراد ہیں جو نعرے بازی کر رہے ہیں۔
جسٹس طارق عباسی نے انہیں جواب دیا کہ سادہ کپڑوں میں بھی آپ کی پارٹی کے ہی لوگ ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ کمرہ عدالت میں نعرے بازی کرنے پر ہم آرڈر میں ایک پیرا بھی لکھوا سکتے ہیں ۔
اس عدالتی نوٹس پر کمرہ عدالت میں موجود لیگی وکلاء اور کارکنوں نے خاموشی اختیار کر لی۔