• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیزابیت کی شکایت کمزور نظام ہاضمہ کی نشاندہی کرتی ہے، کھانے پینے کی عادات میں کچھ تبدیلیاں کر کے تیزابیت سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

ماہرین برائے معدہ امراض ( gastroenterologist ) کے مطابق غذا کے استعمال کے فوراً بعد معدے میں درد کا محسوس ہونا، پیٹ کا پھول جانا، دل کے جلنے، متلی، اُلٹی کے ساتھ خون آنا، وزن کا بغیر کسی وجہ کے کم ہونا اور غذا مشکل سے ہضم ہونے کے عمل کو تیزابیت کہتے ہیں، ماہرین کے مطابق اگر ان علامات کا روزانہ کی بنیاد پر سامنا ہے تو یہ آپ کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا کھانے پینے کی چند عادات بدل کر اس سے بچاؤ ممکن ہے۔

تیزابیت سے بچاؤ کے لیے ماہرین کی تجاویز مندرجہ ذیل ہیں :

ایک کھانے سے دوسرے کھانے کے درمیان زیادہ وقفہ رکھنا

ماہرین کے مطابق ایک غذا سے دوسری غذا کے درمیان زیادہ وقفہ نہ رکھیں، کوشش کریں کے ناشتے، دوپہر کے کھا نے اور رات کے کھانے کا وقت مقرر کریں اور بستر پر جانے سے کم از کم 4 گھنٹے پہلے کھانا کھا لیں ۔

رات گئے کھانے پینے سے پر ہیز کریں

رات دیر سے کھانا کھانے سے اور غذا لیتے ہی سو جانے سے تیزابیت ہونے کا امکان کئی گنا بڑھ جاتا ہے جس سے اگلے صبح طبیعت بوجھل رہتی ہے اور معدے کی کاکردگی پر منفی اثرت آتے ہیں، رات دیر سے کھانے سے پرہیز کریں ۔

ایک وقت میں زیادہ کھانا

ماہرین غذائیت اورماہرین برائے معدہ امراض کے مطابق دن میں 3 بار ایک ساتھ زیادہ غذا لے لینے سے بہتر ہے کہ 6 بار تھوڑا تھوڑا کھا لیا جائے ، اس عمل سے معدے ہر بوجھ نہیں پڑتا، معدے کو غذا ہضم کرنے میں آسانی ہوتی ہے جبکہ غذا کو ہضم کرنے والے انزائمز کا بھی صحیح مقدار میں اخراج ممکن ہو پاتا ہے۔

کھانا صحیح طریقے سے چبا کر کھائیں

اگر آ پ کی عمر زیادہ ہے اور اکثر تیزابیت کی شکایت رہتی ہے تو اس کا علاج چھوٹے نوالے چبا کر کھانے میں ہے ، نوالے کو جتنا چبائیں گے غذا اتنی ہی جلدی معدے میں پہنچ کر ہضم ہو گی، بڑے نوالے اور بغیر چبائے نگلنے سے معدے کی صحت تیزی سے خراب ہوتی ہے ۔

چائے ، کافی کا استعمال

اگر آپ کیفین مشروبات کے شوقین ہیں تو جان لیں آپ کے معدے کی صحت جلد خراب ہونے والی ہے ، چائے اور کافی کے استعمال کو کم سے کم کر دیں ، چائے اور کا فی کا زیادہ استعمال بھی تیزابیت کا سبب بنتا ہے ۔

تمباکو نوشی

یہ غلط تاثر ہے کہ تمباکو نوشی سے غذا جلدی ہضم ہوتی ہے ، اکثر افراد کو کھانے کے فوراً بعد تمباکو نوشی کی طلب محسوس ہوتی ہے ، یہ عادت ترک کر دیں ۔

مسالے والی غذاؤں کا استعمال

مرغن اور مسالے والی غذاؤں کے استعمال سے ایک صحت مند فرد کو بھی منع کیا جاتا ہے، فاسٹ اور جنک فوڈ سے پرہیز تیزابیت سے نجات دلا سکتا ہے، تیزابیت کی شکایت میں ماہرین گھر میں بنی ہوئی تازہ اور سادہ غذا تجویز کرتے ہیں ۔

غیر متوازن غذا

ڈائیٹنگ بھی تیزابیت کی وجہ بن سکتی ہے، لمبے عرصے تک مخصوص غذا کے استعمال سے معدے کی صحت خراب ہو سکتی ہے جس کا اثر آپ کی مجموعی صحت پر آتا ہے ، متوازن اور ہر غذا یعنی پھل ، سبزیاں ،گوشت کا استعمال لازمی کریں ۔

ذہنی دباؤ کا شکار رہنا

دماغی حالت براہ راست معدے کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے ، اگر آپ خوش ہیں تو معدے سمیت جسم کے دیگر اعضاء بھی صحیح کام کرتے ہیں ، اگر لمبے عرصے سے ذہنی دباؤ اور تذبذب کا شکار ہیں تو عین ممکن ہے تیزابیت کی شکایت کی وجہ ذہنی دباؤ ہو۔

تیزابیت سے بچنے کے لیے گھریلو علاج

کھانا کھانے کے بعد آدھا چمچ سونف چبانے سے تیزابیت سے بچا جا سکتا ہے ۔

کھانا کھانے کے بعد ایک سے دو چٹکیاں دار چینی کا پاؤڈر پانی میں ڈال کر پینے سے تیزابیت کی شکایت میں آرام آتا ہے اور بلڈ شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔

کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے سیب کے سرکے کا استعمال تیزابیت سے بچاتا ہے ۔

کھانے کے بعد گُر کے استعمال سے غذا کو ہضم ہونے میں آسانی ہوتی ہے جبکہ اس سے معدے میں موجود انزائمز کا اخراج بھی متوازن رہتا ہے ۔

تیزابیت میں آرام کے لیے کیلے کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے ۔

لیموں پانی کا استعمال مجموعی صحت کے لیے مفید ہے، میٹھی یا نمکین شکنجبین کا استعمال تیزابیت سے بچاتا ہے۔

کھانے کے ساتھ سلاد کا استعمال لازمی کریں ، خصوصاً دوپہر کے کھانے میں ۔

ماہرین کے مطابق اپنی روٹین میں روزانہ ورزش کر کے، خود کو متحرک بنا کر تیزابیت کی شکایت سے بچا جا سکتا ہے، گھنٹوں بیٹھے رہنے پرہیز لازمی ہے ۔

تازہ ترین