• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیارہ حادثے میں جاں بحق احمد مجتبٰی کی میت کی شناخت معمہ بن گئی

طیارہ حادثے میں جاں بحق احمد مجتبٰی کی میت کی شناخت معمہ بن گئی


کراچی ائیر پورٹ کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق احمد مجتبٰی کی میت کی شناخت معمہ بن گئی۔ ایک میت پر کراچی اور لاہور کی ڈی این اے لیبز کے مختلف نتائج سامنے آگئے۔ 

لاہور لیب نے جس میت کی تصدیق کی کراچی لیب نے اسے کسی اور کی قرار دے دیا۔ لاہور لیب نے میت نمبر 112 کو احمد مجتبٰی کی میت قرار دیا تھا۔  اہل خانہ میت لینے پہنچے تو پتا چلا اسے لاہور روانہ کیا جاچکا ہے۔

 کراچی لیب نے میت نمبر 112 کو عبدالقیوم کی میت کے طور پر شناخت کیا۔ عبدالقیوم پی آئی اے کے اسٹیورڈ تھے، ان کی لاہور میں تدفین بھی ہوگئی۔ کراچی لیب کا کہنا ہے کہ اب صرف 3 میتیں ناقابل شناخت ہیں جن میں احمد مجتبٰی کی میت نہیں ہے۔

انکے بھائی نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہمارے سیمپل موجود میتوں سے میچ نہیں ہو رہے، کوئی کچھ نہیں بتارہا ہمارے پیارے کی میت کہاں گئی۔

احمد مجتبٰی کے والد کے مطابق مجموعی طور پر 3 بار ڈی این اے سیمپل لیے جا چکے ہیں، عبدالقیوم کی میت کی شناخت کے بعد بھی 2 بار سیمپل لیے جاچکے ہیں، کوئی ادارہ بیٹے کی میت کی شناخت میں تعاون نہیں کررہا۔

غمزدہ والد کا مزید کہنا تھا کہ ایدھی اور چھیپا والے کہتے ہیں کہ بعض افراد میتیں زبردستی لے گئے ہیں، پولیس سرجن اور کراچی انتظامیہ کا رویہ درست نہیں ہے۔

تازہ ترین