کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے شادی ہالز ، ہوٹلز ، ریسٹورنٹس کو کھولنے کی اجازت نہ دیئے جانے اور دکانیں بلاجواز سیل کئے جانے کیخلاف 15 جون کو کوئٹہ پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالنے اور ریڈ زون میں مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس کے بعد بھی ہمار ے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں شٹرڈاؤن کی کال دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مرکزی انجمن تاجران بلوچستان ، آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن اور آل بلوچستان میرج ہال ایسوسی ایشن کے عہدیداروں عبدالرحیم کاکڑ ، سید عبدالقیو م آغا ، عباس کا سی ، یٰسین مینگل نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تجارتی سرگرمیاں شروع اور مارکٹیں کھل گئی ہیں لیکن کوئٹہ میں انتظامیہ بلاجوازدکانوں کو سیل اور جرمانہ کررہی ہے ریسٹورنٹس، ہوٹلز ، شادی ہالز کو تاحال کھولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ریسٹورنٹس کو صرف شٹر کھولنے کی حد تک اجازت دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شادی ہالز ، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس 3 ماہ سے مکمل بند ہونے کے باوجود شادی ہالز ، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس مالکان ہرماہ لاکھوں روپے کرایہ اور ملازمین کی تنخواہوں اور یوٹیلٹی بلوں کی مد میں ادا کررہے ہیں تاہم اس دوران حکومت کے اعلان کے باوجود یوٹیلیٹی بلز معاف نہیں کئے گئے بلکہ اضافی بل بجھوائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد ہونے کے باوجود انتظامیہ کوئٹہ شہر اور صوبے میں بلاوجہ دکانیں سیل کرکے تاجر برادری کو تنگ کررہی ہے انتظامیہ کوئٹہ شہر میں روزانہ 60 سے 70 دکانیں سیل کررہی ہے جبکہ پولیس اہلکار بھی شہر کے مختلف علاقوں میں دکانیں بند کرارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت نے جس طرح ایس او پیز کے تحت ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دی ہے اسی طرح تمام شادی ہال ، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کو بھی ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دے ۔