• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی حکومت کی طرف سے خیبر پختونخوا سے ہونے والی مسلسل ناانصافیوں صوبے کو بجلی کی رائلٹی کے پانچ سو ارب روپے کی عدم ادائیگی صوبے کے حقوق غصب کرنے فرد واحد کی حکمرانی کے لئے اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑنے اور صوبے کے حقوق چھیننے کے خلاف خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر مزاحمت کرنے کافیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں قومی وطن پارٹی اور اے این پی کے بعد پشاور میں جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام کل جماعتی کانفرنس ہوئی جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم مکمل طور پرناکام وہ گئے ہیں۔ بار بار مہنگائی کے بم گرا کر عوام سے زندہ رہنے کا حق چھینا جا رہا ہے۔ 

کورونا وبا سے بڑھتی ہوئی اموات سے لوگوں میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی سے غریبوں کے گھروں میں فاقہ کشی شروع ہو چکی ہے جبکہ حکمران کورونا وبا کی روک تھام کے لئے سنیجدگی سے اقدامات کرنے معاشی بحران مہنگائی و بے روزگاری اور لوگوں کو فاقہ کشی سے بچانے کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کرنے کی بجائے فرد واحد کی حکمرانی اور اختیارات کی ہوس کے لئے قومی سلامتی کو دائو پر لگانے پر تلے ہوئے ہیں۔ مشکل گھڑی میں اپوزیشن جماعتوں و میڈیا کا تعاون حاصل کرنے کی بجائے انتقامی کارروائیوں کے ذریعے نفرت پھیلا کر قوم کومنتشر کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزرا اور کرایہ کے معاونین کو اپوزیشن قائدین کی کردارکشی کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

وزرا اس پالیسی پر عمل پیرا ہیں کہ اپوزیشن قائدین کے خلاف اتنے جھوٹے الزامات لگائے جائیں کہ لوگ اسے سچ سمجھنے لگیں۔ آٹے و چینی بحران میں چور چور کا شور مچا کر اپنی چوری چھپانے والے سلیکٹڈ وزیراعظم کی اربوں روپے کی چوری رنگے ہاتھوں پکڑ لی گئی ہے۔ وزیراعظم کی آٹے و چینی بحران میں براہ راست ملوث ہیں وزیراعظم کی طرف سے آٹا و چینی ملک سے باہر برآمد کرنے کی منظوری دی گئی جس کے بعد آٹے و چینی کا بحران پیدا ہوا اور عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کی طرف سے آٹے و چینی بحران میں اپنی چوری چھپانے کے لئے انکوائری کروانے اور کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا ڈرامہ رچایا گیا تاہم وزیراعظم آٹے و چینی بحران میں بری طرح پھنس چکے ہیں اگر وزیراعظم قومی معاشی مانگ کر مستعفی نہ ہوئے تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے دما دم مست قلندر ہو گا اور عوام دشمن حکمرانوں کو عوام کے غیض و غضب سے بچنے کےلئے بھاگنے کا راستہ بھی نہیں ملے گا۔ اپوزیشن رہنمائوں نے کہا کہ چاروں اکائیوں کو مضبوط بنا کر ہی وفاق کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ 

وفاق اٹھارہویں ترمیم سے نہیں بلکہ حکمرانوں کی کرپشن لوٹ کھسوٹ اور بدعنوانیوں سے کمزور ہو رہا ہے صوبوں کے احساس محرومیوں کے خاتمے کے لئے چاروں صوبوں کے منتخب نمائندوں اور تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے متفقہ طور پر اٹھارہویں ترمیم کی منظوری دی گئی اگر اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑا گیا اور صوبوں کے حقوق چھینے گئے تو ملک بدترین سیاسی و آئینی بحران سے دو چار ہو جائے گا اور ملک کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔مرکز اور خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کے باوجود خیبر پختونخوا کی پی ٹی آئی کی حکومت کھل کر پنجاب حکومت کے خلاف میدان میں نکل آئی ہے۔ خیبر پختونخوا سے وزیراعلیٰ محمود خان کی صدارت میںہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں خیبر پختونخوا کے لئے گندم و آٹے کی پابندی کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔ 

اے این پی خیبر پختونخوا کی طرف سے اے این پی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات و صوبائی ترجمان صدر الدین مروت کی برطرفی کے بعد بلور خاندان کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے اے این پی کے بزرگ سیاستدان و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور و شہید امن بشیر احمد بلور کی بہو اور شہید بیرسٹر ہارون احمد بلور کی بیوہ ثمر بلور کو اے این پی خیبر پختونخوا کا صوبائی ترجمان مقرر کر دیا گیا۔ بلور خاندان کو اے این پی کے لئے عظیم قربانیاں دینے کا اعزاز حاصل ہے۔ بزرگ سیاستدان الحاج غلام احمد بلور پر کئی بار خود کش حملے ہوئے غلام احمد بلور کے اکلوتے صاحبزادے بشیر احمد بلور قاتلانہ حملہ میں شہید ہوئے۔ حاجی غلام احمد بلور کے بھائی صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور اور بھتیجے بیرسٹر ہارون احمد بلور خود کش حملوں میں شہید ہوئے پشاور میں جب ضمنی الیکشن میں جب اے این پی کی طرف سے حکمران جماعت پی ٹی آئی کے مقابلہ میں صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کے لئے ٹکٹ دیا گیا تو پشاور کے غیور عوام کی طرف سے بلور خاندان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ثمر بلور کا بھر پور ساتھ دیا گیا اور مرکز و صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوتے ہوئے اور لوگوں کو ملازمتوں اور دوسری مراعات کی پیشکش اور حکومت کی مداخلت کے باوجود ثمر بلور حکمران جماعت کو بھاری اکثریت سے شکست دینے میں کامیاب ہو گئیں۔ 

حکمران جماعت کی مداخلت کے باوجود ثمر بلور کی شاندار کامیابی سے صوبے بھر میں اے این پی کے کارکنوں کے حوصلے بڑھ گئے۔ ثمر بلور اے این پی کی پارلیمانی لیڈر بیگم نسیم ولی خان کے بعد خیبر پختونخوا کی دوسری ایسی سیاسی خاتون ہیں جو براہ راست مقابلہ کے بعد صوبائی اسمبلی کی بھاری اکثریت سے رکن منتخب ہوئیں ۔ خیبر پختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سےبجٹ کے بعد حکمرانوں کے خلاف دبائو بڑھانے کے لئے احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ کے کارکنو ں کی طرف سے آٹے و چینی بحران میں براہ راست ملوث ہونے کے سلسلے میں وزیراعظم پر دبائو بڑھانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔ 

مسلم لیگ کے مرکزی و صوبائی عہدیداروں نے کہا کہ نیب کی طرف سے حکمرانوں کے اقتدار کو بچانے کے لئے اپوزیشن کے خلاف احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بڑھا دیا گیا ہے جبکہ اربوں روپے کی قومی دولت لوٹنے والے قومی مجرم اقتدار کے مزے اڑا رہے ہیں۔ بی آر ٹی، بلین ٹریز، مالم جبہ سکینڈل میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے آٹے و چینی بحران اور بھارت سے ادویات درآمد کرنے والوں کا احتساب کرنے کی بجائے سرپرستی کی جا رہی ہے جس سے نیب نیازی گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین