راولپنڈی کے علاقے صدر کینٹ کے کوئلہ سینٹر چوک میں جمعہ کی رات ڈیوائس نصب کرنے سے ہونے والے بم دھماکے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ 3بچوں سمیت 15افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس ترجمان کے مطابق بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا، ان کے بقول دھماکا دہشت گردی کی مذموم کوشش معلوم ہوتا ہے۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دہشت گردی کے جتنے زخم ہمارا مقدر ہوئے کسی اور کے جسد پر نہ لگے، کون بھلا سکتا ہے اس وقت کو جب پورا ملک اس سیل بلا کی زد میں تھا۔ کیسے کیسے لہو رلا دینے والے واقعات رونما نہ ہوئے جن میں آرمی پبلک اسکول پشاور جیسا اندوہناک واقعہ بھی شامل تھا۔ تاریخ عالم میں کوئی ایسی مثال ڈھونڈے سے نہ ملے گی کہ کسی ملک کی مسلح افواج نے ایسے دشمن کو دھول چٹائی ہو جو بیک وقت اندرون و بیرونِ ملک سے تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہو۔ اس سے بڑا المیہ یہ رہا کہ ملک دشمن قوتوں نے ہمارے ہی گمراہ عناصر کو استعمال کیا اور کر رہی ہیں جن کے پاکستان کے پاس ثبوت بھی موجود ہے۔ جمعہ کے روز ہونے والے دھماکے میں بھی دہشت گردی کا پہلو نمایاں ہوتا ہے خاص طور پر ان حالات میں کہ بھارت کو افغان عمل سے باہر رکھا گیا ہے، اندرونِ بھارت خلفشار ہے، کشمیر پر عالمی رائے عامہ استوار ہو رہی ہے اور لداخ میں ریڈ آرمی کے ہاتھوں اس کی درگت پوری دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت کو اب ہوش کے ناخن لیتے ہوئے اس ڈگر پر چلنا ہو گا جس پر پاکستان اسے چلنے کی دعوت دے رہا ہے، چین کے معاملے میں اسے امریکی دوستی کو پرکھ لینا چاہئے۔ دوسری جانب پاکستان کی ایجنسیوں کو بھی ابھی مزید چوکنا رہنے کی ضرورت ہے کہ بوکھلایا ہوا بھارت کوئی ایسی غلطی نہ کر بیٹھے جس سے خطے کا امن دائو پر لگ جائے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998