• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اموات ایک ماہ میں 242 فیصد بڑھیں، آئندہ ماہ کےآخر تک کورونا کیسز 12لاکھ ہونے کا خطرہ، عوام احتیاط کریں ورنہ وباء پر قابو مشکل، اسد عمر

’اموات ایک ماہ میں 242 فیصد بڑھیں‘


اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مراعات اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک ماہ کے دوران کورونا سے اموات کی شرح 242؍ فیصد بڑھی، انہوں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جولائی کے آخر تک ملک میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

عوام احتیاط کریں ورنہ وبا بے قابو ہوسکتی ہے، اسی ماہ تعداد 3؍ لاکھ ہوسکتی ہے، آج سے متاثرہ علاقے بند اور سخی ہوگی، ہم جتنی حفاظتی تدابیر کو اپنائینگے ،ڈاکٹرز کی ہدایات پر عمل کرینگے اتنا ہی کورونا کی وبا کا پھیلاؤ کم ہوگا۔

عوام ماسک پہنیں، سماجی فاصلہ قائم کریں، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لوگوں سے روزگار بھی چھن سکتا ہے، ہم چاہتے ہیں لوگ محفوظ رہیں ، روزگار کا پہیہ بھی چلتا رہے اور بھوک و افلاس کی طرف نہ جائیں،جون اور جولاائی کے دوران صوبوں کو انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) کے 3150؍ بیڈز فراہم کیے جائینگے۔

اس وقت ملک میں یومیہ 45 سے 50 ہزار ٹیسٹس کی صلاحیت موجود ہے اور آئندہ 3 ہفتوں میں اس تعداد کو ڈیڑھ لاکھ تک بڑھایا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس اور اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ 

پریس کانفرنس میں اسد عمر نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر تک ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے، کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے 2 بنیادی چیزیں ہیں کہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ قائم کریں۔ اگر سب لوگ ماسک پہنیں تو وبا کی رفتار میں 50 فیصد کمی کی جاسکتی ہے۔ 

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی صحت کا خیال رکھا جائے اگر نہیں کرینگے تو لوگوں سے روزگار چھننا شروع ہوجائینگے۔ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں زیادہ بیماری ہوگی وہاں بندشیں لگائی جائینگے جسے ہاٹ اسپاٹس بھی کہا جاتا ہے، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر نظام بنایا گیا ہے جسکے ذریعے صوبوں کی مدد کی جاسکے۔ 

اسد عمر نے کہا کہ اسلام آباد میں کارروائی کی گئی ہے، وزیراعظم گزشتہ روز لاہور گئے تھے اور پنجاب میں سختی کا فیصلہ کیا گیا اور پنجاب حکومت اعلان کریگی کہ جن علاقوں میں وبا کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھتا نظر آرہا ہے ان علاقوں میں انتظامی کارروائی کرکے ٹارگٹڈ یا اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائیگا۔

وزیر منصوبہ بندی نے ملک میں 1200 چھوٹے مقامات پر یہ بندشیں نافذ تھیں اور اب پنجاب میں لاہور سے بندشوں کا آغاز کیا جائیگا اور پیر سے پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی زیادہ پھیلاؤ والے مقامات کی نشاندہی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وبا نے تو پھیلنا ہے لیکن ہمیں اسکی رفتار میں کمی کرنی ہے تاکہ ہمارا صحت کا نظام مفلوج نہ ہو اور بڑے شہروں کے اسپتال دباؤ کا شکار نہ ہوں جو دباؤ کا شکار ہوئے بھی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 500، خیبرپختونخوا 400، پنجاب 500، بلوچستان 200، گلگت بلتستان 45، آزاد کشمیر 60 اور اسلام آباد میں 450آئی سی یو بیڈز کا اضافہ کیا جائیگا۔ 

علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ ایک ماہ کے دوران پاکستان میں کورونا سے اموات میں 242؍ فیصد اضافہ ہوا۔ 

انہوں نے پاکستان اور بھارت کا موزانہ کرتے ہوئے کہا کہ 14؍ مئی کو پاکستان میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 770؍ جبکہ بھارت میں 2649؍ تھیں۔ 

ایک ماہ کے دوران 14؍ جون تک پاکستان میں اموات 2632؍ اور بھارت میں 9485؍ ہوگئیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا سے اموات کی شرح 242؍ فیصد جبکہ بھارت میں 258؍ فیصد رہی۔

تازہ ترین