• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بگڑتی صورتحال کی ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے، شاہ محمود


کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بگڑتی صورتحال کی ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعظم ساڑھے تین ماہ کی کورونا وبا میں پہلی دفعہ سندھ آئے ہیں، وزیراعظم کے دورئہ سندھ کا محورہ کورونا کے خلاف حکمت عملی ہونی چاہئے مگر انہوں نے پارٹی ارکان سے ملاقات کو ترجیح دی۔

چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی عطاء الرحمٰن نے کہا کہ کورونا وائرس رکنے والا نہیں ہے بہت تیزی سے بڑھے گا، اگلے مہینے کورونا کیسوں کی تعداد دس بارہ لاکھ سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑرہی ہے مگر اس صورتحال میں بھی تنازعات کم ہونے کے بجائے بڑھ رہے ہیں، بھارت کے اپنے تمام پڑوسیوں سے تعلقات کشیدہ ہیں۔

پاکستان اور بھارت میں سفارتی کشیدگی عروج پر ہے جبکہ بھارت اور نیپال کے تعلقات بھی خراب ہوگئے ہیں، بھارت کے بنگلہ دیش کے ساتھ بھی معاملات اچھے نہیں ہیں لیکن 20بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت اور چین کے تعلقات بدترین سطح تک پہنچ گئے ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت چین کشیدگی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، بگڑتی صورتحال کی ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے، بھارت متنازع علاقے میں سڑکیں اور ایئر اسٹرپس نہیں بناتا تو تنازع نہیں کھڑا ہوتا۔

چین نے پوری کوشش کی کہ میکنزم کا سہارا لے کر معاملہ حل کرے لیکن بھارت نے تجاوز کیا، چینی فوجیوں کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی فزیکل پٹائی میں 20کے قریب بھارتی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ 

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کا خطے میں جارحانہ رویہ اب اس کے سامنے آرہا ہے، بھارت ایل اوسی پر فائرنگ کرکے کشمیریوں کو شہید کررہا ہے، ایل او اے سی پرچین سے سینگ پھنسالیے ہیں، نیپال کے ساتھ بھی بھارت کا تنازع شروع ہوگیا ہے۔ 

بنگالیوں کو دیمک کہہ کر اور متنازع شہریت بل سے بنگلہ دیش کو بھی نالاں کردیا ہے، سری لنکا کے پہلے ہی بھارت کے ساتھ اپنے ایشوز ہیں، مودی کی ہندوتوا سرکار نے بھارت کو خطے میں تنہا کردیا ہے۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی طرف سے فالس فلیگ آپریشن کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے، مودی کے بے ہنگم لاک ڈاؤن سے معیشت کا بھٹہ بھی بیٹھ گیا اور کورونا وائرس بھی کنٹرول نہیں ہوا، اپوزیشن ہوں یا اقلیتیں ہوں سب بی جے پی حکومت سے نالاں ہیں۔

بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کیخلاف او آئی سی کے کشمیر گروپ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلارہا ہوں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سیکیورٹی کونسل کو بھی خطوط لکھے ہیں۔

تازہ ترین