• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن سے قربتیں بڑھ رہی ہیں، سردار اختر مینگل

اپوزیشن سے قربتیں بڑھ رہی ہیں ، سردار اختر مینگل


بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے نزدیکیاں بڑھ رہی ہیں، اگر حزب اختلاف کے ساتھ بیٹھ گئے تو صحیح معنوں میں اپوزیشن کرکے دکھائیں گے ۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اخترمینگل نے اسلام آباد میں جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان سےبھی ملاقات کی ہے۔

ملاقات کے بعد صحافیوں نے سردار اختر مینگل سے سوال کیا کہ کیا وہ اپوزیشن کا حصہ بن گئے ہیں،  جس پر اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ابھی ان کی بات چیت چل رہی ہے اور اپوزیشن سے نزدیکیاں بڑھ رہی ہیں۔

اختر مینگل کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس دن وہ اپوزیشن میں آگئے تو صحیح معنوں میں اپوزیشن کرکے دکھائیں گے۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اختر مینگل کو خوش آمدید کہا ہے۔

سر براہ جے یو آئی ف نے کہا کہ سردار اختر مینگل کے فیصلے نے امید کی کرن پیدا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے دیگر اتحادیوں کو بھی بےباک اندازمیں کلمہ حق کہہ دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی سردار اختر مینگل سے  ملاقات ہوئی تھی جو کہ  بے نتیجہ ختم ہو گئی۔

ملاقات کے بعد وفاقی وزیر پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ بی این پی کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا، آئندہ بھی سردار صاحب کے ساتھ نشستیں ہوں گی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے کہ ہر حصے کو ترقی اور حقوق نہ ملے تو ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ پارٹی کے فیصلہ کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا، ہم نے اپنے تحفظات حکومتی وفد کے سامنے رکھ دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اب تک کوئی براہ راست رابطہ نہیں کیا۔

اس سے قبل  سردار اختر مینگل نے تین روز پہلے قومی اسمبلی میں کھڑے ہوکر حکومتی اتحاد چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

 جس کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت  دو روز قبل  کور کمیٹی اجلاس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) سمیت تمام اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کیےجائیں گے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کور کمیٹی کی ہدایت پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی بی این پی سے ملاقات کرے گی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کور کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کو فوری رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تازہ ترین