• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ ،ایچ ایم سی کوجنس تبدیلی کی خواہاں لڑکی کی طبی معاونت کی ہدایت

پشاور(نمائندہ جنگ) پشاورہائی کورٹ نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ جنس تبدیل کرنے کی خواہاں لڑکی کوطبی معاونت فراہم کرے کہ اس حوالے سے اس کی سرجری ممکن ہے یانہیں جبکہ علاج سمیت تمام پہلوؤں سے متعلق رپورٹ تین ماہ میں عدالت میں پیش کی جائے عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گزشتہ روز سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائرایک لڑکی کی رٹ کی سماعت کے دوران جاری کئے اس موقع پر درخواست گزاروکیل نے عدالت کو بتایاکہ درخواست گزارہ جینڈرڈائسفوریا نامی بیماری سے متاثرہ ہے جسکا علاج ایس آرایس سرجری ہے حکومت نے حال ہی میں ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ منظورکیا جو ایسے افرادکو حق دیتا ہے کہ اگرانہیں جسمانی مسئلہ ہوتووہ سرجری کرسکتے ہیں جبکہ ڈاکٹر نے بھی اسے سرجری تجویز کی ہے جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ آپ سرجن کے پاس جائیں عدالت کیوں آئے ہیں وکیل نے بتایا کہ جنس تبدیل ہونے کے بعد اسے این آئی سی میں نام تبدیل کرنے اور وراثت سمیت دیگر قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ اسے طبی سہولت نہیں دی جارہی ہے اس بناءپر عدالت سے رجوع کیا اس موقع پر عدالت نے ایچ ایم سی کے قانونی مشیر منصور طارق ایڈوکیٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے معاونت کرے تاکہ درخواست گزار کو طبی امداد کی فراہمی میں سہولت مل سکے عدالت نے ہسپتال سے تین ماہ میں رپورٹ بھی مانگ لی کہ آیا سرجری ممکن ہے یا نہیں اوراس حوالے سے کیس کے میڈیکو لیگل اورتکنیکی پہلوؤں کو بھی دیکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

تازہ ترین