کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ میرا جہانگیر ترین کا کوئی مقابلہ نہیں تھا اور لوگوں کے درمیان مقابلہ ہوتا تھا جب سے حکومت بنی ہے کسی کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ آپس کے مقابلے جاری رکھ سکیں۔
جہاں تک وفاقی حکومت کی بات ہے ہم نے معاملات صحیح سمت پر ڈال دیئے ہیں ہمارا سفر شروع ہوگیا ہے۔
فواد چوہدری کا انٹرویو نہیں سنا لیکن اس کی بازگشت مجھ تک پہنچ گئی ان کے ساتھ کل میٹنگ تھی کامیاب جوان کے حوالے سے اُن کا انٹرویو سنا نہیں لیکن وہ جملہ جس پر سب سے زیادہ بات ہو رہی ہے اس کا پتہ چل گیا تھا ۔
کیا آپ نے جہانگیر ترین کو نکلوایا اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اتنا طاقتور نہیں ہوں ایسا بالکل بھی نہیں ہے اُس بات کے دو پہلو ہیں زیادہ تر لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ فواد چوہدری کو پبلک میں نہیں کہنا چاہیے تھا پبلک میں کہنا چاہیے نہیں کہنا چاہیے یہ تو بعد کی بات ہے میں فواد چوہدری کے اس تجزیئے سے مکمل طور پر اتفاق نہیں کرتا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ میں صرف اس بات سے انکاری نہیں ہوں کہ میں نے نہیں نکلوایا بلکہ اس بات سے بھی اتفاق نہیں کرتا کہ جہانگیر ترین نے نکلوایا اور میں اس بات سے بھی اتفاق نہیں کرتا کہ جو لڑائیاں ہو رہی ہیں اُن لڑائیوں کی وجہ سے پارٹی کو بہت نقصان ہو رہا یا حکومت کی پرفارمنس متاثر ہو رہی ہے۔
میں اس بنیادی تجزئیے سے اتفاق نہیں کرتا ہر پارٹی میں تقسیم ہوتی ہے۔