لاہور(نمائندہ جنگ) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان(ایچ آر سی پی) نے پشاور کے علاقے تہکال کے رہائشی رفیع اللہ عرف عامر کے ساتھ پولیس کے غیر انسانی سلوک کی مذمت کرتے ہوئےتشدد کیخلاف موثر قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے. کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور کا واقعہ پولیس گردی کی محض ایک جھلک ہے جس کا اظہار آئے روز غیر قانونی حراست، تشدد اور زیرحراست ریپ اور ہلاکتوں کی صورت میں ہوتا رہتا ہے۔ رفیع اللہ عرف عامر کوسوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں پولیس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ۔ حراست کے دوران اسے مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا اور نیم برہنہ حالت میں پشاور میں گھمایا گیا۔ اس سے قبل ایک چودہ سالہ بچے کو بھی پولیس ناکے سے متعلق ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ایچ آر سی پی کے مطابق ذہنی طور پر بیمار صلاح الدین سے لے کر مالی کا کام کرنے والے عامر مسیح تک، غیرقانونی حراست اور حراست کے دوران ہلاکت کے یکے بعد دیگرے واقعات تشویشناک ہیں۔