موجودہ کورونا وبائی صورت حال میں ایف او ایچ کیمپوں میں بھی ماسک فراہم کیا گیاہے،ہاتھ دھونے اور صفائی کے لیے پانی اور صابن کا انتظام کیا گیا ہے۔ ڈھاکا، رنگپوراورسیدپورمیں قائم پاکستانیوں کےکیمپ میں مقیم محصورین میں راشن بھی تقسیم کیا گیا۔
امریکا کی فلاحی تنظیم فرینڈز آف ہیومینیٹی، قدرتی آفات سے متاثر ہ افراد اور بنگلا دیش میں محصور پاکستانیوں کی مدد کرنے کے پروجیکٹ پہ عمل پیرا ہے۔تنظیم کے کارکنان ہر کیمپ میں جا کر میگافون کے ذریعے لوگوں کو کورونا سے محفوظ رہنےکے طریقے بھی بتارہے ہیں-سکریٹری جنرل اور پی آر سی کے چئیرمین احتشام ارشد نظامی نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے بنگلا دیش کے کیمپوں میں رہنے والے لوگ خطرے سے دوچار ہیں۔
وہ سماجی فاصلے کی ہدایت پر عمل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ 7x8 فٹ کی جھونپڑی میں دو دو خاندان مقیم ہیں اور اجتماعی بیت الخلا استعمال کرتے ہیں- پینے کے پانی کی شدید قلت ہے، صفائی کس طرح برقرار رکھ سکتے ہیں- حال ہی میں ڈھاکا کے جنیوا کیمپ میں دو افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں مگر ڈھاکا میڈیکل کالج اسپتال نے ان کا داخلے سے انکار کر دیا ہے اور وہ کیمپ کے چھوٹے سے ایک کمرے میں اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
گھر کے دوسرے افراد باہر بھی جا رہے ہیں اور مریض سمیت تمام لوگ اجتماعی بیت الخلا بھی استعمال کر رہے ہیں- پاکستان ریپیٹرئیشن کونسل اور فرینڈز آف ہیومنیٹی نے پاکستان اور بنگلا دیش کے وزرا ئے اعظم سے درخواست کی ہے کہ دونوں حکومتیں مل کر اس وقت محصورین کو کورونا وائرس سے بچانے میں مدد کریں اور مستقل طور پر ان کے مسئلے کو حل کریں-