• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین ایغور مسلمان عورتوں کے جبری استقاط حمل میں مصروف ہے

بیجنگ(اےایف پی) چینی حکام زنجیاگ نامی ریجن کی ایک لسانی اقلیت ایغور سے تعلق رکھنے والی خواتین کی جبری طور پر استقاط حمل کرنے کے منصوبے میں مصروف تاکہ ان کی آبادی کو کنٹرول کیا جاسکے، ایک شائع شدہ ریسرچ میں سرکاری اور مصدقہ اعداد وشمار بتائے گئے ہیں شائع شدہ روپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے اس اقدام سے بین الاقوامی اداروں بشمول قانون سازوں نے اقوام متحدہ سے تفتیش کی اپیل کی ہے،تاہم یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بین الاقوامی کسی بھی اقدام سے بیجنگ ناراض ہوسکتا ہے چین ایغور مسلمانوں کو بظاہر ٹریننگ سینٹر میں رکھے ہوئے ہے جن کی تعداد لگ بھگ دس لاکھ ہے جہاں انہیں تربیت فراہم کی جاتی ہے نسل کش یا ایغور مسلمانوں کے خلاف کسی بھی منصوبے کے بارے میں مسلسل تردید کرتا رہا ہے۔

تازہ ترین