پاکستانی معروف اداکار و میزبان فیصل قریشی کا کہنا ہے کہ صحت کے ساتھ اتنا جینا چاہتا ہوں کہ اپنے بچوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرسکوں۔
حال ہی میں اداکار نے میشن میگزین کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے کم عمر بچوں کے والد ہونے کے ناطے اپنے خدشات اور احساسات کا کھل کر اظہار کیا۔
گفتگو کے دوران فیصل قریشی نے کہا کہ جب انسان کا خاندان ہوتا ہے تو فطری طور پر اس کی فکر لاحق رہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے بچے اس وقت بہت چھوٹے ہیں، اسی لیے میں اکثر اپنی اہلیہ سے کہتا ہوں کہ میں اتنی عمر پانا چاہتا ہوں کہ اپنے بچوں کو زندگی میں مستحکم دیکھ سکوں۔
انہوں نے کہا کہ دیر سے پیدا ہونے والے بچوں کے ساتھ والدین کو سب سے بڑی فکر اور سب سے بڑا تناؤ یہی ہوتا ہے کہ اگر بچے سیٹل نہ ہوں اور والدین کو کچھ ہو جائے تو کیا ہوگا، جو بحیثیت باپ بہت بڑی تشویش ہے۔
فیصل قریشی نے پاکستان میں سماجی اور حکومتی تحفظ کی کمی پر بھی سوال اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کمانے والے کے ساتھ کچھ ہو جائے تو یہاں کون سا تحفظ یا سہارا میسر ہے۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر فوت ہونے والے سینئر اداکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کے بعد کیا ملا؟ شاید کسی کو 50 ہزار یا 1 لاکھ روپے کے چند چیک ملے ہوں اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
اداکار نے کہا کہ مجھے اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنا بے حد پسند ہے اور میں اس بات کو یقینی بناتا ہوں کہ صبح کے وقت بچوں کے لیے ضرور وقت نکالوں۔