کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت اور ایران میں کورونا وائرس سے ریکارڈ ہلاکتیں، بھارت میں 24 گھنٹوں میں 417، ایران میں 162 ہلاکتیں، ایرانی صدر نے ماسک لازمی قرار دیدیا، سعودی عرب میں ریکارڈ 4 ہزار نئے کیسز، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس مستقبل قریب میں ختم نہیں ہوگا، بھارت میں ایک بار پھر 20ہزارکے قریب نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد کئی ریاستوں میں دوبارہ کلی یا جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے، بھارت میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 417ریکارڈ اموات کے بعد ہلاکتیں 16ہزار 900ہوگئیں جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد 5لاکھ 50ہزار سے متجاوز ہوگئی ہے ، صرف نئی دہلی میں کیسز کی تعداد 85ہزار سے تجازو کرگئی ہے جبکہ بھارتی دارالحکومت میں ہلاکتوں کی تعداد 2ہزار 680ہوگئی ہے،نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کجریوال نے کہا ہے کہ جس رفتار سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اس کے باعث صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج منگل کے روز کورونا وائرس کے معاملے پر بھارتی قوم سے خطاب کرینگے ، ایران میں فروری میں کورونا وائرس رپورٹ ہونے کے بعد اب تک ایک روز میں سب سے زیادہ 162 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے، ایران میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 10 ہزار 670 تک پہنچ گئی ہے، ایران میں مزید 2 ہزار سے زائد کیسز بھی رپورٹ ہوئے اور کیسز کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 205 ہوچکی ہے،ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ملک کے کچھ علاقوں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا جائے گا اور انہوں نے سخت اقدامات کے نفاذ کی اجازت دے دی ہے،سعودی عرب میں کورونا کے 4ہزار کے قریب نئے کیسز کے بعد متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 86ہزار سے تجاوز کرگئی، سعودی عرب میں مزید 48اموات کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 1599ہوگئی ، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھانوم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو شروع ہوئے 6 ماہ گزر گئے ہیں لیکن ختم ہونے کے قریب بھی نہیں آرہا ہے، آن لائن بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ ʼہم سب چاہتے ہیں کہ یہ ختم ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ یہ خاتمے کے قریب بھی نہیں ہے، برطانیہ وزیراعظم بورس جانسن نے کہاہے کہ کووڈ-19 ہمارے ملک کے لیے تباہی کا باعث بن گیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ انفراسٹرکچر پر ہونے والے اخراجات سے معیشت بحال ہوگی اور ملک کو آگے بڑھنے میں مدد ملے گی، برطانیہ میں کورونا سے مزید 25ہلاکتوں کی تصدیق کے بعد مجموعی ہلاکتیں 43ہزار 575ہوگئی ہے جبکہ 814نئے کیسز کے بعدمتاثرین کی مجموعی تعداد 3لاکھ 12ہزار کے قریب ہوگئی ہے۔