• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کو کسی کی سننی نہیں، ملک تباہ کرنا ہے، شاہد خاقان


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کچھ شرم کریں، یوں ملک نہیں چلتا، ایک سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں، نیب کو کسی کی سننی نہیں ہے، ملک کو تباہ کرنا ہے۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان نے کہا کہ 16جولائی 2019 ء کو گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوئے تھے اور آج ایک مرتبہ پھر نیب کورٹ اسلام آباد میں پیشی تھی، جبکہ میں گزشتہ ایک سال سے ہر سوال کا جواب دے رہا ہوں۔

شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ الزام لگانا بہت آسان ہے، سیاست دانوں کو دبانے کے لیے نیب استعمال ہوتا ہے ،اس ادارے نے کسی کی سننی نہیں ہے، ملک کو تباہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راجا پرویز اشرف کیس سے بری ہوگئے، گیارہ بارہ سال بدنامی ہوئی ذمہ دار کون ہے؟ ، شاہد خاقان نے کہا کہ آپ تفتیش کریں ،شواہد لائیں پھر عدالت میں آئیں ، یہ پہلے ہی گرفتار کرلیتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج کوئی شخص ملک میں سرمایہ کاری نہیں کر رہا ہے، حکومت ناکام ہوچکی، حکومت نہیں چل رہی ، ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں حامی ہوں کہ حکومت 5 سال پورے کرے کیا مگر کیا ملک اس حکومت کا متحمل ہوسکتا ہے؟ شاہد خاقان نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں مائنس ون کی بات ہورہی ہے بتائیں ان کی پارٹی میں یہ کون چاہتا ہے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ ایک سال سے ہم عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں،نیب نے ریمانڈ لیا، جوڈیشل ریمانڈ ہوا، کچھ شرم کریں، یوں ملک نہیں چلتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہیومن رائٹس کے ایشو پرضمانت دی ہے۔

احتساب عدالت میں LNG ریفرنس کی سماعت

دوسری جانب احتساب عدالت میں پیشی کے دوران جج اعظم خان نے نیب کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ایل این جی کیس میں 6 اگست تک حتمی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے اور ریمارکس دیئے ہیں کہ ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے یہ آخری مہلت ہے۔

ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب نے ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے 4ہفتے کا وقت مانگ لیا ، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی، عظمیٰ عادل سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کچھ نیا ریکارڈ ملا ہے جس کا جائزہ لے رہے ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ضمنی ریفرنس کی تیاری آخری مراحل میں ہے، ریفرنس مکمل کرنے کیلئے تین سے چار ہفتے درکار ہوں گے۔

وکیل شاہد خاقان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ دو سال تک نیب مختلف سوالات ہمیں دیتا رہا ہے، ساڑھے 6 ماہ جیل میں رکھنے کے باوجود ریفرنس دائر نہیں کیا جاسکا، ہمارے ساتھ ایسا تماشا نہ لگایا جائے،جب تک نیب ریفرنس دائر نہیں کرتا سماعت ملتوی کی جائے۔

اس موقع پر احتساب عدالت نے نیب کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی اور ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے 6 اگست تک حتمی مہلت دیدی۔

جج اعظم خان نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے یہ آخری مہلت ہے، وکیل شیخ عمران الحق نے کہا کہ ہم عدالت میں پیش ہوتے ہیں مگر کوئی کارروائی آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔

نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ضمنی ریفرنس کی حد تک ملزمان کی آج حاضری مکمل ہوئی ہے، عدالت فرد جرم عائد کرنا چاہتی ہے تو نیب کو اعتراض نہیں۔

جج احتساب عدالت نے کہا کہ جب ضمنی ریفرنس آئے گا تب ہی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

تازہ ترین