• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عزیر بلوچ کا 198 افراد اور شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں لسانی بنیادوں پر قتل کا اعتراف

عزیر بلوچ کا 198 افراد اور شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں لسانی بنیادوں پر قتل کا اعتراف 


کراچی( جنگ نیوز)لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے تیار کی گئی تحقیقاتی رپورٹ جیونیوز نے حاصل کرلی۔

عزیربلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ 36 صفحات پر مشتمل ہے جس میں اس کی فیملی کی تفصیلات بھی شامل ہیں جب کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں عزیر بلوچ کے 20 سے زائد دوستوں اور 16 رکنی اسٹاف کا بھی ذکر ہے۔

رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے 198 قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا اور قتل کی یہ وارداتیں لسانی اورسیاسی بنیادوں پر کی گئیں، عزیر بلوچ گینگ وار میں براہ راست ملوث تھا جسے 2006 میں بھی ٹھٹھہ کے علاقے چوہڑ جمالی سے گرفتار کیا گیا، 7 کیسز میں چالان کیاگیا اور وہ 10 ماہ جیل میں رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے 2008 سے 2013 کے دوران مختلف ہتھیار خریدنے کا انکشاف کیا جب کہ ملزم متعدد پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے بابا لاڈلہ اور جبار لنگڑا کے ذریعے رزاق کمانڈو کے بھائی کو 2010 میں قتل کرانے اور شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں لسانی بنیادوں پر قتل کا اعتراف کیا جب کہ شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں قتل عام مخالف سیاسی جماعت کو بھتا دینے کے شبے پر کیا۔

تازہ ترین