اسکردو،اسلام آباد( نامہ نگار،اے پی پی) شاہراہ قراقرم کی بندش کے باعث گلگت بلتستان کا ملک بھر سے زمینی رابطہ گیارہ روز سے منقطع ہے جہاں سکردو کا اسلام آباد سے فضائی رابطہ اتوار کے روز بحال ہوگیا اور اسلام آباد سے قومی ائیر لائن کی معمول کی پرواز کے ساتھ ائیر فورس کا سی ون تھارٹی طیارہ ستر بوری گندم لیکر سکردو پہنچا جبکہ شیڈول کےمطابق امدادی سامان لیکر آنے والا دوسرا سی ون تھرٹی طیارہ موسم کی خرابی کےباعث منسوخ ہوگیا۔ شاہراہ قراقرم کی مسلسل بندش کے باعث سکردو سمیت گلگت بلتستان کے تمام شہروں میں خوراک ادویات اور پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ہفتہ کو یہاں شمالی علاقہ جات اور گلگت بلتستان کی شاہراہوں کی صورتحال کے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اور زمین کے کٹاؤ کے باعث نیشنل ہائی وے نیٹ ورک، جس میں این 15، این 35 قراقرم ہائی وے اور ایس ون بھی شامل ہیں، کو نقصان پہنچا ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے فوری مرمتی کام کے اجراءکیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے ہیں، این 35 قراقرم ہائی وے اور ایس ون گلگت سکردو ہائی وے پر فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن متحرک ہو چکی ہے جبکہ این 15 پر برفانی تودوں اور برف ہٹانے کیلئے مختلف کنٹریکٹرز کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این 35 حسن ابدال تا تھاکوٹ 190 کلومیٹر حصہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھلا ہے۔ کیال بیلی پل سے قراقرم ہائی وے پر 90 میٹر چوڑی اور 40 میٹر اونچی چٹان سرک کر آ گئی تھی 140 کلومیٹر شاہراہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گرنے والے ملبے کو ہٹایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 298 کلومیٹر سے آگے حصہ پر 300 میٹر لمبی اور 90 میٹر اونچی چٹان ہے جسے ہٹانے کیلئے ایف ڈبلیو او کو متحرک کر دیا گیا ۔ 298 کلومیٹر سے آگے 300 کلومیٹر حصہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہٹا دی گئی ہے جبکہ 306 کلومیٹر بارسین تک ایک رویہ ٹریفک چلائی جا رہی ہے۔ گلگت 540 کلومیٹر سے 630 کلومیٹر علی پور تک روڈ کھلی ہے جبکہ علی پور سے گلمت 630 کلومیٹر تا 669 کلومیٹر کو گذشتہ روز ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا تھا جہاں رات گئے بارش کی وجہ سے 645 کلومیٹر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کی بحالی کیلئے کام جاری ہے۔ گلمت سے خنجراب اپر تک روڈ کھلی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایس ون بگوٹ، ساسی، دامبو داس، شنگریلا، سکردو شاہراہ کے 84ویں، 54ویں، 36ویں، 24ویں اور 15ویں کلومیٹر پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اور ایف ڈبلیو او کے ساتھ مل کر این ایچ اے ان مقامات کی بحالی اور ایس ون شاہراہ پر ٹریفک کی مکمل بحالی کیلئے کوشش کر رہی ہے۔