• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فواد کو متنازع بیانات دینے میں مزہ آتا ہے، زلفی بخاری

’فواد کو متنازع بیانات دینے میں مزہ آتا ہے‘


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری نہیں کی جارہی ہے، واضح پلان اور وژن ہو تو اداروں میں تبدیلیاں بڑی بات نہیں ہے، پاکستان میں ہیومن ریسورسز کا خلا موجود ہے، سیاحت جون کے اختتام تک کھولنے کا پروگرام تھا مگر کورونا کی وجہ سے رک گئے۔

15جولائی کو صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں گے، پی ٹی ڈی سی بند نہیں ہوا اسے ری اسٹرکچر کررہے ہیں، پی ٹی ڈی سی کے گیسٹ ہاؤسز اور اس کی کمپنیوں کے آپریشنز بند کررہے ہیں، امریکا میں پی آئی اے کے ہوٹل روز ویلٹ کی نجکاری میں میرا کوئی مفاد نہیں ہے۔

فواد چوہدری کی بات درست نہیں کہ غیرسیاسی لوگ پی ٹی آئی کے وژن سے منسلک نہیں ہیں، فواد چوہدری کو متنازع بیانات دینے میں مزہ آتا ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔

پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی سے بھی گفتگو کی گئی۔وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ عذیر بلوچ کی دو تین جے آئی ٹیز ہوں اور سب آفیشل ہوں، مجھے نہیں پتہ علی زیدی کس رپورٹ کو زیادہ ٹھیک سمجھتے ہیں، علی زیدی نے قومی اسمبلی میں جھوٹی دستاویز پڑھ کر پیپلز پارٹی کی قیادت اور ارکان اسمبلی پر الزام لگایا، ہم نے مناسب سمجھا کہ سندھ حکومت جے آئی ٹیز پبلک کردے تاکہ سچ اور جھوٹ کا پتا چل سکے۔

سندھ حکومت جو جے آئی ٹی پبلک کرنے جارہی ہے اس پر سب کے دستخط ہیں، عذیربلوچ نے 164کے بیان میں قادرپٹیل سمیت بہت سے لوگوں پرالزامات لگائے، عبدالقادر پٹیل نے لندن سے واپس آکر رینجرز کی تفتیش کا سامنا کیا اور کلیئر ہوئے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کی ٹیم میں کوئی زیادہ تبدیلیاں نہیں ہوئی ہیں۔

واضح پلان اور وژن ہو تو اداروں میں تبدیلیاں بڑی بات نہیں ہے، ایسا شخص لانا ہوتا ہے جو پلان پر بہترین طریقے سے عمل کرسکے، میں سمجھتا ہوں کہ تبدیلی ہمیشہ مثبت ہوتی ہے اس میں کوئی منفی بات نہیں ہوتی، شبر زیدی نے ایف بی آر کو ڈیجیٹل اور تبدیلیوں کا جو عمل شروع کیا وہ جاری ہے، شبر زیدی کی پالیسیاں اچھی تھیں لیکن شاید انتظامی طور پر کامیاب نہیں ہوسکے۔

نوشین جاوید انور کو چیئرمین ایف بی آر کا اضافی اور وقتی چارج دیا گیا تھا پھر مستقل کردیا گیا ، مجھے نہیں پتہ کہ نوشین جاوید کو کن وجوہات پر ہٹایا گیا، ایف بی آر میں بجٹ کی وجہ سے تبدیلی نہیں لائے تھے بجٹ کے بعد تبدیلی لے آئے، غنی صاحب اگلے تین مہینے میں ایف بی آر میں گند صاف کریں۔

ہم کوشش کررہے ہیں کہ تین مہینوں میں ایف بی آر میں صحیح شخص کو لائیں۔زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیومن ریسورسز کا خلا موجود ہے، ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو اداروں کو بہتر بنانے کے ساتھ اسٹیٹس کو اور کارٹلز کا دباؤ بھی برداشت کرسکیں، پبلک سیکٹرمیں ایسے لوگ ملنا مشکل ہیں جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ آنا نہیں چاہتے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ صحیح شخص کو صحیح جگہ پر لگائیں، اگروہ کارکردگی نہیں دیتا تو اسے تبدیل کردیا جاتا ہے۔

زلفی بخاری نے کہا کہ سیاحت جون کے اختتام تک کھولنے کا پروگرام تھا، اس کیلئے ایس او پیز اور گائیڈ لائنز بنی ہوئی ہیں، کورونا کے پھیلاؤ کے حوالے سے جولائی مشکل مہینہ سمجھا جارہا تھااس لئے پروگرام آگے بڑھادیا، 15جولائی کو صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں گے۔

اس وقت سیاحت بحال کر کے رسک نہیں لے سکتے، خدشہ ہے کہ اگر سیاحت کھول دی تو وباء کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے، بڑے ہوٹلز اس لیے کھولے کہ وہاں لوگ قرنطینہ بھی ہورہے تھے، کرتارپور کھولنا سیاحت سے زیادہ مذہبی معاملہ تھا سیاحت بحال کرتے ہیں تو چھٹیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ آنے کی توقع ہے۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سیاحت کیلئے اتھارٹی بنائی جارہی ہے، خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ بھی سیاحت کی بحالی میں دلچسپی رکھتے ہیں، دنیا میں سیاحت پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت سے بڑھی ہے، میری یہی سوچ پی ٹی ڈی سی کے حوالے سے ہے، حکومت کاکام ریسٹورنٹ یا ہوٹل چلانا نہیں ہے۔

تازہ ترین