• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

JIT، وفاق اور سندھ آمنے سامنے، وفاقی وزیر علی زیدی پیپلز پارٹی کے ناموں والی رپورٹ لے آئے

عذیر بلوچ کی  جے آئی ٹی رپورٹ ، وفاق اور سندھ آمنے سامنے


اسلام آباد (این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) عذیر بلوچ کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ پر وفاق اور سندھ آمنے سامنے آگئے، وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے سندھ حکومت کی جانب سے عذیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس میں ردوبدل پر چیف جسٹس پاکستان سے سووموٹو نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے عزیز بلوچ کی اصل رپوٹ جاری نہیں کی،اصل رپورٹ میں صاف لکھا ہے عذیر بلوچ نے قتل پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے کہنے پر کئے ،43 صفحات کی رپورٹ میں فریال تالپور، عبدالقادر پٹیل، شرجیل میمن، یوسف بلوچ، ذوالفقار مرزا اور نثار مورائی کے نام ہیں۔

چیف جسٹس مجھ سے جے آئی ٹی رپورٹ مانگیں یا تمام دستخط کنندگان کو بلائیں اور رپورٹ سے متعلق پوچھیں،دہشت گردوں کے سہولت کار اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ 35 صفحات پر مشتمل جبکہ اصل رپورٹ 43 صفحات کی ہے، ایک جے آئی ٹی پر 4 اور دوسری پر 6 لوگوں کے دستخط ہیں۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عذیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں صرف جرائم کا ذکر کیا گیا، یہ نہیں بتایا گیا کس کے کہنے پر جرم ہوئے، عذیر بلوچ نے کہا آصف زرداری اور فریال تالپور کے کہنے پر سر کی قیمت ختم کی گئی، عذیر بلوچ نے خدشہ ظاہر کیا انکشافات کے بعد انہیں جان سے مار دیا جائیگا۔ 

انہوں نے کہا ذوالفقار مرزا کے بعد اویس ٹپی عذیر بلوچ سے کام لیتا تھا، کہا گیا آرٹیکل 63، 62 کے تحت میرے خلاف کورٹ جائینگے۔علی زیدی کا کہنا تھا چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد مجھ سے جے آئی ٹی رپورٹ مانگیں، چیف جسٹس کراچی کے ہیں، انہوں نے خود بھی دیکھا شہر کے کیا حالات ہیں۔

چیف جسٹس تمام دستخط کنندہ کو بلائیں اور رپورٹ سے متعلق پوچھیں، سندھ حکومت کی رپورٹ میں 6 نام موجود نہیں، اصل رپورٹ میں رزاق کمانڈو کو مارنے کیلئے قادر پٹیل کے حکم کا ذکر ہے، جن لوگوں کا قاتلوں میں نام ہے وہ آج بھی پارلیمنٹ میں گھوم رہے ہیں، ازخود نوٹس کیلئے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کروں گا۔

وفاقی وزیر بحری امور نے کہا جے آئی ٹی پر کچھ دنوں سے بات ہو رہی تھی، خدا خدا کر کے سندھ حکومت نے جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کر دی، جے آئی ٹی میں ایک شخص متعدد قتل کا اعتراف کرتا ہے، جے آئی ٹی میں یہ چیز نہیں کہ کس کے کہنے پر کیا کارروائی کی گئی، نبیل گبول نے گزشتہ رات کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل نہیں، عذیر بلوچ کا 164 کا بیان حلفی سب نے دیکھا، عذیر بلوچ نے کہا خدشہ ہے انکشاف کے بعد مجھےمار دیا جائیگا۔ 

علی زیدی کا کہنا تھا بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ مشکل سے ریلیز کی گئی، بلدیہ فیکٹری جے آئی ٹی پورٹ میں پولیس کی نا اہلی کا ذکر کیا گیا، رضوان احمد کی رپورٹ چنیسر گوٹھ کے جرائم پیشہ افراد پر مشتمل، 2017 میں چیف سیکرٹری سے جے آئی ٹی رپورٹ مانگی۔

چیف سیکرٹری نے اس وقت مجھے رپورٹ دینے سے انکار کیا، چیف سیکرٹری کے انکار کے بعد میں نے عدالت سے رجوع کیا، سندھ حکومت نے عدالتی حکم کے باوجود رپورٹ پبلک نہیں کی، دہشت گردوں کا سرغنہ تھانیداروں کا تبادلہ کراتا تھا۔

تازہ ترین