• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذوالفقار مرزا ہیرو ہیں، سر پر قرآن رکھ کر سچ بول دیا، علی زیدی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہےکہ ذوالفقار مرزا ہیرو ہیں،انہوں نے سر پر قرآن رکھ کر سچ بول دیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل نے کہا کہ عذیر بلوچ کے الزامات پر تحقیقات کے لئے بلایا گیا تو باہر سے واپس آکر تحقیقات کا حصہ بنا،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے کل عذیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ جاری کی آج وفاقی وزیر علی زیدی ایک اور جے آئی ٹی لے آئے، سندھ حکومت کی جے آئی ٹی پر سربراہ اور اراکین کے دستخط ہیں۔

علی زیدی کی جاری کردہ جے آئی ٹی پر سی آئی ڈی اور اسپیشل برانچ کے نمائندوں کے دستخط نہیں ہیں،حیران کن طورپر علی زیدی نے جو جے آئی ٹی رپورٹ جاری کی اس میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے نام ہیں اور بہت سنگین الزامات لگائے گئے ہیں مگر یہ نام سندھ حکومت کی جاری کردہ جے آئی ٹی رپورٹ میں شامل نہیں ہیں۔

اس لئے علی زیدی نے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے تمام ارکان کو طلب کر کے ان سے پوچھے۔وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ شاہزیب خانزادہ اور دیگر اینکر کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ کراچی میں رہتے ہوئے جے آئی ٹی کا معاملہ کئی دفعہ اٹھایا، جے آئی ٹی 2016ء میں بنی پھر سندھ حکومت اوروفاق میں ڈیڈ لاک ہوگیا، میں نے جو جے آئی ٹی پیش کی اس کے پہلے صفحہ پر پارٹ ون لکھا ہوا ہے۔

جے آئی ٹی کے پارٹ ون پر وفاق کے چاروں افسران نے دستخط کردیئے، یہاں پتا چلتاہے کہ یہ حکومت میں کیسے اداروں کو دبادیتے ہیں، سندھ حکومت نے آخری جے آئی ٹی جاری کی اس پرسب افسران کے دستخط ہیں، ان دونوں جے آئی ٹیز میں بہت واضح فرق ہے، سندھ حکومت کی جاری جے آئی ٹی میں عذیر بلوچ صرف جرم کا اقرار کرتا ہے۔

پہلی جے آئی ٹی میں عذیر بلوچ یہ بھی بتاتا ہے کہ کس کے کہنے پراس نے یہ جرم کیا، سندھ حکومت کی جے آئی ٹی میں پیپلز پارٹی کی جن شخصیات کے نام تھے وہ نکال دیئے گئے، اس وقت ڈیل ہوئی تھی کہ جے آئی ٹی جب ریلیز ہوگی تو یہ باتیں بھی سامنے آئیں گی۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ معاملے کا ازخود نوٹس لے تاکہ تمام لوگوں کو بلا کر ان سے سوالات کیے جائیں، میں خود بھی اس معاملہ میں دو دن بعد پٹیشنر بن رہا ہوں،وزیراعظم کو جے آئی ٹی کا نوٹس لینے کا کہتے تو سیاسی انتقام کے اعتراض اٹھائے جانے لگتے، وزیراعظم کے سامنے تمام چیزیں رکھ دی ہیں وہ جو مرضی چاہے کریں گے، میں بطور وفاقی وزیر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹارہا ہوں۔ چیف جسٹس تحقیقاتی افسران کو بلا کر پوچھیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔

علی زیدی نے کہا کہ نثار مورائی کی جے آئی ٹی پر ایم آئی اور پاک رینجرز کے دستخط نہیں ہیں، نثارمورائی کی ایک جے آئی ٹی ہے جس پرکسی کے بھی دستخط نہیں ہیں، اس جے آئی ٹی میں وہ انکشافات ہیں جو دستخط شدہ جے آئی ٹی میں نہیں ہیں، ذوالفقار مرزا کو بھی بلا کر پوچھا جائے مجھے یقین ہے وہ جواب دیں گے۔

میری نظر میں ذوالفقار مرزا ہیرو ہیں انہوں نے سر پر قرآن رکھ کر سچ بول دیا، ان کے صدر آصف زرداری سے پرانے تعلقات تھے مگر وہ سچ پرکھڑے ہوگئے، ذوالفقار مرزا مرد حُر ہے ، ذوالفقار مرزا کو بری الذمہ نہیں کہہ رہا عدالت فیصلہ کرے گی، قادر پٹیل آج بھی دو نمبر کاموں میں ملوث ہے، میرے آگے شاید کوئی غلط بیانی کرے سپریم کورٹ میں کوئی غلط بیانی نہیں کرے گا۔

تازہ ترین