لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے داتا دربار دھماکا کیس کے سہولت کار محسن کو مجموعی طور پر 64 سال قید کی سزا سنادی۔
انسداد دہشتگری عدالت (اے ٹی سی) کے جج اعجاز بٹر نے مجرم محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں دو مرتبہ عمر قید اور ایک مرتبہ 14 سال قید کی سزا اور تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا ہے۔
مجرم کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مجرم نے داتا دربار بم دھماکے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا تھا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
عدالت نے حکم دیا کہ ایک سزا ختم ہونے کے بعد دوسری سزا شروع کی جائے گی۔
یاد رہے کہ داتا دربار کے باہر 8 مئی 2019 کو ہوئے دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ اس کیس میں سہولت کار محسن کو عدالت سزائے موت بھی سنا چکی ہے۔