• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا ٹیسٹنگ کم ہونا عوام کے خلاف سازش ہے، بلاول


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی ٹیسٹ کم ہونا عوام کے خلاف سازش ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول  بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کو کورونا ٹیسٹنگ جان بوجھ کر کم کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت شہریوں کی زندگی داؤ پر لگا رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، کورونا کی ٹیسٹنگ کم ہونا عوام کے خلاف سازش ہے۔

انھوں نے کہا کہ جہاں ٹیسٹنگ کم ہوگی وہاں کورونا کا گراف نیچے کی جانب ہی جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پوری دنیا ہمیں ٹیسٹنگ ٹیسٹنگ کا کہہ رہی ہے، اور وفاق یہ نظر انداز کر رہا ہے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے شعبہ صحت میں کام کرنے والے طبی عملے کے لیے رسک الاؤنس کا اعلان کیا ہے، پورے ملک میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لیے رسک الاؤنس دیا جائے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت دوسروں کے لیے مثال ہے، دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد سب سے زیادہ ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں آئی سی یوز اور ایچ ڈی یوز کی تعداد بھی زیادہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کو صرف سلوٹ نہیں عملی اقدام کر کے دکھایا جائے کہ حکومت ان کے ساتھ ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جب مزید فنڈز اور وسائل دینے چاہیے تھے تو وفاق کم فنڈز اور وسائل دے رہا ہے۔

انھوں نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این آئی وی سی ڈی جیسا اسپتال پورے ملک میں تعمیر کروائیں گے۔

’عمران خان نے کشمیریوں کو یتیم اور لاوارث چھوڑ دیا‘

بلاول کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو جب ہڑتال کی کال دیتے تھے تو مقبوضہ کشمیر بھی ہڑتال میں ساتھ دیتا تھا۔

انھوں نے کہا کہ شہید بی بی نے ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز اٹھائی اور بات کی۔

بلال بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں واحد سیاست دان ہوں جس نے پہلے دن سے مودی کی مخالفت کی۔

انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پہلے دن سے مودی کی مخالفت کر رہی ہے، لیکن عمران خان اور پی ٹی آئی نے کشمیریوں کو یتیم اور لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب بھی کشمیر کا مسئلہ آیا حکومت اور اپوزیشن متحد ہوئے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی الیکشن جیتے گا تو کشمیر کاز حل ہوجائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگ کورونا سے پہلے ہی لاک ڈاؤن میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے کشمیر کاز اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا ہے۔

’عمران خان کا وزیراعظم رہنا جمہوریت، معیشت کیلئے خطرہ ہے‘

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا وزیراعظم رہنا جمہوریت، معیشت، ہر پاکستانی کی زندگی، صحت کے لیے خطرہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہر کسان کی فصل ٹڈیوں کی وجہ سے خطرے میں ہے، صرف سندھ کی حکومت نے ہی عوامی بجٹ پیش کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کسانوں کی فصلیں خطرے میں ہیں، ان کے لیے بھی رعایتیں رکھی ہیں جبکہ ہمارے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کے لیے بھی مراعات رکھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمال اور میڈیم بزنس کو قرض دیں گے، غریب کسانوں کے لیے سبسڈی دی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ کسانوں کو بیج کی خریداری اور کھاد میں سبسڈی دیں گے، جن علاقوں میں پانی کی کمی ہے وہاں بھی سبسڈی دی جائیگی، سولر ٹیوب ویل بھی لگا رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کورونا سے جتنے لوگ متاثر اور انتقال کر جائیں گے معیشت کا اتنا ہی نقصان ہوگا، معیشت کورونا سے پہلے بھی متاثر ہو رہی تھی اور آج بھی ہورہی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھوں نے کبھی بھی اس طرح کا معاشی بحران ملک میں نہیں دیکھا، آج گئی لوگ بے روزگار ہورہے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر لاک ڈاؤن میں کوئی بیروزگار ہو جاتا ہے تو بجٹ میں ایسے گھرانوں کی سپورٹ کے لیے بجٹ میں حصہ رکھا ہے پہلی مرتبہ سندھ حکومت نے بجٹ میں کوئی نئی اسکیم نہیں رکھی۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ کورونا سے متاثرہ لوگ اگر علاج افورڈ نہیں کر سکتے تو سندھ حکومت مفت علاج کروائے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہم پر گورننس کا الزام لگاتے تھے آج موازنہ کرلیں۔

پیپلز پارٹی وفاق میں ہو یا صوبے میں ہو ہم نے ٹیکس کلیکشن میں اضافہ کیا، جب وفاق کورونا کی وجہ سے ٹیکس کلیکشن پر رو روہی تھی تو سندھ حکومت نے 8 فیصد زیادہ محصولات جمع کیے۔

’مشرف کا این آر او عمران خان کیلئے ہی تھا‘

بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی ایمنسٹی اسکیم سے عمران خان نے فائدہ اٹھایا، مشرف کا پہلا این آر او عمران خان کے لیے ہی تھا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان کے والد کرپشن کی وجہ سے نکالے گئے، علیمہ خان کو آپ بھول گئے، سلائی مشین سے نیویارک میں عمارتیں کھڑی ہو رہی ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت پر کرپشن کے الزامات بھی لگا دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کرپشن کا ریکارڈ توڑ رہے ہیں، پولیو میں کرپشن، حج میں کرپشن، پی آئی اے میں کرپشن، پورا پنجاب جادو اور کرپشن سے چل رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلین ٹری سونامی، بی آر ٹی اور مالم جبہ میں کرپشن ہے، چینی آٹا اور تیل پر بھی کرپشن ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے سوال اٹھایا کہ کہاں ہے علیم خان کی منی ٹریل؟

ان کا کہنا تھا کہ جعلی ڈگری رکھنے والے وزیر کے غلط الزام پر پی آئی اے کو بٹھا دیا گیا۔

چیئرمین پی پی پی نے بی آر ٹی کیس سے عدالتی حکم امتناع ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔

’کراچی میں بجلی آتی نہیں، بنی گالا سے جاتی نہیں‘

اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ کراچی میں بجلی آتی نہیں، بنی گالا سے جاتی نہیں۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کے کچھ علاقوں میں لوڈشیڈنگ نئی ہے، بہت سے علاقوں میں تو پہلے ہی لوڈ شیڈنگ تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جیسے دیہاتوں میں لوڈشیڈنگ ہوتی تھی آج کراچی میں ویسے ہی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ان کو حکومت کرنا نہیں آتی، سیاست بھی نہیں آتی، عوام کو ریلیف دینا بھی نہیں آتا۔

بلاول بھٹو زرداری کا پی ٹی آئی کو تیسرا چیلنج

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے 20 جون کو پی ٹی آئی کی حکومت کو چیلنج کیا تھا، آج تک یہ بزدل ہر چیلنج سے بھاگتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کو تیسرا چیلنج دیتا ہوں کہ کورونا کی فی کس ٹیسٹنگ سندھ کے برابر کرکے دکھائیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ورکنگ ری لیشن شپ کی بہتری کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے مل کر کمیٹی بنا رہے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کسی غیر جمہوری عمل کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہیں، یہ حکومت ہر فورم پر ناکام ہوچکی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ این ایف سی پر حملہ ہوا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے۔

’جے آئی ٹی کا گیم حکومت کے گلے پڑ گیا‘

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت چاہے جتنی بھی جے آئی ٹیز لے آئے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، جے آئی ٹی کا گیم حکومت کے گلے پڑ گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کل بھی پریشان تھے اور آج بھی پریشان ہیں، عوامی مسائل کا حل کل بھی جمہوریت میں تھا اور آج بھی جمہوریت میں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا حل صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجبور کیا گیا تو کورونا ہو یا نہ ہو، سڑکوں پر نکلیں گے، یہاں سے لے کر اسلام آباد تک پہنچے گے اور ان کو باہر نکالیں گے۔

’مسنگ پرسنز کے ایشو کو ہم افورڈ نہیں کرسکتے‘

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ لا پتا افراد کو گھر لانا پڑے گا یا دفنانا پڑے گا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ نیب چیئرمین مسنگ پرسن پر اپنا بیان دیں تو بہتر ہے، مسنگ پرسنز کے ایشو کو ہم افورڈ نہیں کرسکتے۔

انھوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب سے بھی لوگ لاپتا ہو رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کا لاپتا ہونا تشویشناک بات ہے، نہ لوگوں کو لاپتا ہونا چاہیے اور نہ ہی ٹارگٹ کلنگ ہونی چاہیے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے زور دیا کہ اس کا حل نکالنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور جمہوری طریقے اپنائیں گے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے ہم نے ایک دن بھی نہیں چھوڑا، ہم ان کو بے نقاب کریں گے۔

تازہ ترین