وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں کوئٹہ ماسٹر پلان سمیت، صوبے کے 30 ٹاؤنز کی ماسٹر پلاننگ کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق شہر کے رہائشی علاقوں میں تجارتی عمارتوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اندرون شہر رہائشی مکانات کی تجارتی پلاٹوں میں منتقلی پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیو ایم سی اور کیو ڈی اے کے متعلقہ قوائد وضوابط میں ترامیم کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق کوئٹہ پیکیج کے تحت تعمیر ہونے والی سڑکوں پر نئی تعمیرات پر پابندی عائد کردی گئی، جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور سیکریٹری بلدیات کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی نئی سڑکوں کی لینڈ زوننگ، تجارتی عمارتوں کی تعمیر کے لئے قواعد مرتب کرے گی۔
اجلاس میں بلڈنگ کوڈ کے خلاف تجارتی عمارتوں، پلازوں کی تعمیر کا نوٹس لیا گیا، جبکہ متعلقہ اداروں کو ایسی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں نجی شعبہ کی ہاؤسنگ اسکیموں کو این او سی کے اجراء کے طریقہ کار کاجائزہ لیا گیا، جبکہ ڈی جی کیو ڈی اے کو این او سی کے اجراء کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کی ہدایت گئی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ ماسٹر پلان کی تیاری میں تاخیر پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ جام کمال نے کہا کہ تاخیری عمل سے ترقیاتی منصوبوں کی افادیت متاثر ہوتی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ متعلقہ ادارے غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لئے قوانین میں ترامیم کے لئے قانون سازی کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریونیو اسٹاف فرائض ایمانداری سے انجام دے تو سرکاری اراضی پر قبضے نہیں ہونگے۔