• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹر ہٹانے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے،وفاقی محتسب

کوئٹہ( آن لائن )وفاقی محتسب کے اعلامیہ کے مطابق کوئٹہ کے رہائشی محمد رحیم نے 02 جنوری 2020 کو وفاقی محتسب کو درخواست دی کہ وہ ایک غریب شخص ہے ، معمولی تنخواہ پر اس کا گزر بسر ہے ۔ وہ SSGC کا کسٹمر ہے اور اپنا بل باقاعدگی سے ادا کرتا ہے لیکن بل ادائیگی کے باوجود گیس حکام نے بغیر کسی نوٹس اور پیشگی اطلاع کے انکا میٹر اتار لیا اور پھر جرمانہ کیساتھ اسکو گیس کا بل بھیج دیا ۔ اس نے شکایت کی کہ گیس حکام نے نہ تو میٹر اتارنے کی اطلاع دی اور نہ نوٹس ملا اور نہ ہی میٹر کو ان کے سامنے چیک کرایا گیا ۔ یہ تمام من مانی کارروائی گیس حکام بغیر کسی انجینئر اور ایکسپرٹ کرتے ہیں ۔ ڈیلی ویجز پر مامور لوگ انتہائی بے دردی سے میٹر اتار کر پھینکتے ہیں نہ ہی میٹر سیل کیا جاتا ہے اور نہ ہی قاعدے کے مطابق میٹر کو لیبارٹری بھجوایا جاتا ہے اس پر مزید ظلم یہ کہ وہ اپنی مرضی سے میٹر ٹیمپرڈ لکھ کر بھاری جرمانہ لگا دیتے ہیں ۔مسمی محمد رحیم نے بتایا کہ اس کو گیس حکام نے 32260/- روپے کا جرمانہ کیا جو ناجائز ہے ۔ اس سلسلے میں اس نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا اور اپنے ساتھ زیادتی کا ازالہ کرنے کی استدعا کی۔وفاقی محتسب نے بر وقت کارروائی عمل میں لاکر گیس حکام کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں باقاعدہ رپورٹ پیش کی جائے۔گیس حکام کی رپورٹ پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ گیس حکام نے کنٹریکٹ پالیسی اور اوگرا رولز کی خلاف ورزی کی ہے اور شکایت کنندہ پر ناجائز غیر قانونی جرمانہ عائد کیا ہے ۔ میٹر اتارنے اور لیبارٹری میں ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ اوگرا رولز کی خلاف کرتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ۔ ان حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی محتسب نے گیس حکام کو احکامات صادر کیے کہ غیر قانونی طور پر میٹر ہٹانے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے اور غیر قانونی جرمانہ بھی قواعد کے مطابق ختم کیا جائے ۔ اس طرح وفاقی محتسب نے ایک غریب سرکاری ملازم کی داد رسی کی جس پر مسمی محمدرحیم نے وفاقی محتسب کے اقدامات کو سراہا۔
تازہ ترین