سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت نے کلبھوشن جادیو کو سہولت دینے کے لئے سیکرٹ آرڈیننس نکالا ہے، قومی اسمبلی، سینیٹ سے اجازت نہیں لی گئی، کلبھوشن کو ہم سہولت دیتے تو ہماری جان عذاب کردی جاتی،دفاع پاکستان کونسل کا اسلام آباد میں دھرنا چل رہا ہوتا، وہ سکھر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ حکومت تین سوالوں کے جواب دے، آرڈیننس کیوں لایا گیا، ریلیف کیوں دینا تھا، آئین کی خلاف ورزی کیوں کی گئی، ٹائم فریم کے دوران سینیٹ اور قومی اسمبلی میں آرڈیننس پیش کیوں نہیں کیا گیا۔
حکومت کو وضاحت دینا ہوگی، معافی کی کوئی گنجائش نہیں، عوام اپنی زندگیوں کے تحفظ اور معاشی صورتحال سے پریشان ہیں مگر حکومت ہمارے پیٹھ پیچھے کلبھوشن کو سہولت دےرہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کو اب اس ملک کا وزیر اعظم نہیں رہنا چاہئے۔
عمران خان خود کو پاکستان نہیں بلکہ ٹوئٹر، فیس اور تحریک انصاف کا وزیر اعظم سمجھتے ہیں، یہ کشمیر کے مسئلہ پر بھی قوم کو متحد نہیں کرسکے، اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہوگی، وفاقی حکومت ٹیکس کلیکشن کا ہدف پورا کرنے میں ناکام ہوئی۔
صوبوں نے ریونیو کو بڑھایا، عمران خان پاکستان کو واپس ون یونٹ فارمولے پر لے جانا چاہتے ہیں، اس سے ماضی میں بھی پاکستان کو نقصان ہوا، یہ اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو رول بیک کرنا چاہتے ہیں۔