پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پنجاب کی تباہی پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے پنجاب کا مینڈیٹ چرایا، ہم سب سے بڑی جماعت تھے، حکومت بنانا ہمارا حق تھا۔
احسن اقبال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ن لیگ محکمہ صحت کی زبوں حالی پر نیشنل ہیلتھ چارٹر تیار کرے گی، نیشنل ہیلتھ چارٹر کو قومی اور پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، وقت آ گیا ہے کہ ہمیں پنجاب بچاؤ تحریک شروع کرنا پڑے گی۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کا بجٹ ختم ہو چکا ہے، پنجاب کی تباہی پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ، ہارس ٹریڈنگ اور دباؤ کے ذریعے ارکان پنجاب اسمبلی کو روکا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج ڈاکٹرز سے جو معلومات ملی اس نے تشویش میں مبتلا کر دیا، خدا کے لیے ڈاکٹروں سے کھلواڑ نہ کیا جائے، ڈاکٹروں کے بنیادی مسائل کو نظرانداز کیا جارہا ہے، پی ایم ڈی سی کی تباہی کا آغاز سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ہاتھوں شروع ہوا اور حضرت عمران خان کے ہاتھوں نئی بلندی کو چھو رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی کی تباہی سے آج صحت کا نظام بدترین بحران کا سامنا کر رہا ہے ، پنجاب میں جو قانون بنایا گیا اس سے محکمہ صحت کو پرائیویٹائز کیا جارہا ہے، دو سال میں دو کروڑ عوام مزید غربت میں چلے گئے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ وائی ڈی اے نے جن تحفظات سے آگاہ کیا ہم سمجھتے ہیں وہ حق بجانب ہیں، چھ ہزار پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کو حکومت تسلیم نہیں کررہی ہے، ان چھ ہزار ڈاکٹر نے پروفیسرز کی نگرانی میں ٹریننگ لی ہے، بیرون ملک سے ڈگری لے کر آنے و الے دس بارہ ہزار ڈاکٹروں کو لائسنس جاری کیے جائیں۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ حکومت صرف نیب کے ذریعے جھوٹے کیس بنانے پر کام کررہی ہے ۔
انہوں نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا، روس، یورپ سمیت تمام ممالک کورونا وبا کے سامنے بے بس نظر آئے، پوری دنیا وینٹی لیٹرز تلاش کررہی تھی۔