• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی کمیونیٹی کی جانب سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت

دنیا کے کسی بھی ملک میں جب حق وسچ کی بات کرنے والوں کو ستایاجاتا ہے یا انہیں بلا جواز مقدمات میں شامل کرکے پابند سلاسل کیا جاتا ہے تو وہاں کے عوام اس عمل کے خلاف سراپا احتجاج بن جاتے ہیں اور ایسا گھناؤنا اور بلاجواز عمل کرنے والوں کو آئینہ ضرور دکھاتے ہیں ۔ جھوٹ اور سچ کی اس جنگ میں ہمیشہ جیت سچ کی ہی ہوتی ہے اور ایسا ہوتا رہنا ہے ، سچ بات کرنے والا کسی بھی قوم ، مذہب یا ملک سے تعلق رکھتا ہو اُس کا سچ اُن لوگوں کو سخت نا پسند ہوتا ہے کہ جن کے خلاف بولا جاتا ہے ۔ایسا ہی ایک بے بنیاد اور بلا جواز مقدمہ آج کل پاکستان میں بھی زیر بحث ہے۔ 

جنگ اور جیو نیوز کے چیف ایگزیکٹواورایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو نیوز میر شکیل الرحمٰن جن کی رہائی کے لئے جہاں دُنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں وہاں اسپین میں مقیم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں نے بھی حکومت کی اس انتقامی کارروائی پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔تارکین وطن پاکستانیوں کی سیاسی ، سماجی اور فلاح و بہبود کی تنظیموں کے نمائندوں نے جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی یہ کارروائی آزادی صحافت پر شدید حملہ اور حق و سچ کو دبانے کی بھونڈی سازش ہے ۔

پاکستان مسلم لیگ ن اسپین کے صدر راجہ اسد حسین نے اس انتقامی کارروائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں کو چاہیئے کہ وہ دو ماہ سے بغیر مقدمہ میر شکیل الرحمٰن کو غیر قانونی طور پر گرفتار کئے جانے کا نوٹس لیں، انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا ظالمانہ اور جابرانہ اقدام ہے ۔سوسائٹی فار کرائسٹ کے صدر راجو الیگزینڈر نے اپنے بیان میں میر شکیل الرحمٰن کی بلا وجہ گرفتاری پر سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی اس کارروائی کو بزدلانہ اور بلا جواز قرار دیا ۔چیئر مین سوسائٹی فار کرائسٹ پیٹر بہادر اور جنرلہ سیکرٹری فضل مسیح نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن نے مالی اور حکومتی دباؤ کے باوجود اپنے اصولوں کا سودا نہیں کیا بلکہ انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کو ترجیح دی ۔

پاکستان پیپلز پارٹی اسپین کے سابق جنرل سیکرٹری چوہدری ساجد گوندل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کا معاملہ اب نیب کی بجائے عدالتوں میں پہنچ چکا ہے اس لئے سپریم کورٹ کو اس پر بلا امتیاز اور بغیرکسی دباؤ کے فیصلہ سنانا ہوگا تاکہ حق سچ سامنے آ سکے ۔انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ ہیں اُن کی پاکستان کے لئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہم اُن کی گرفتاری کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روزنامہ جنگ اور جیو نیوز نے ہمیشہ تارکین وطن پاکستانیوں کے حقوق کی آواز بلند کی ہے ۔پاک نیوز ادارے کے ایگزیکٹو چوہدری شاہ نواز سلیمی نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو ذاتی عناد اور انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دُنیا بھر میں میڈیا کو آزادی حاصل ہے لیکن جیو نیوز کو سچ بولنے اور حق کی تصویر دکھانے کی سزا میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی صورت میں سہنی پڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن بیمار ہیں اور اُن کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت بھی نہیں کہ جس کے تحت انہیں گرفتار رکھا جائے اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جا رہا۔

رضوان زاہد ، میاں عمران ساجد ، پروفیسر طاہر سیالکوٹی ، حق نواز سلیمی ، شجاعت علی رانا ، وحید شیخ ڈسکوی ، راجہ مدثر ، طارق گجر ، راجہ غیور ٹیپو ، چوہدری شوکت علی ، میاں امتیاز حسین اور دوسرے بہت سے تارکین وطن پاکستانیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں فوری رہا کیا جائے اور اُن پر بنائے بے بنیاد مقدمات کو خارج کرکے انہیں آزاد صحافت کرنے دی جائے ۔

اسپین کی سماجی اور فلاحی تنظیم کوآپریٹو ہینڈز میڈرڈ کے سربراہ چوہدری ظہیر احمد نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صحافت ایک تو آزاد نہیں اور اگر کوئی ادارہ یا صحافی حق سچ کی بات کرتا ہے تو اُسے پابند سلاسل کر دیا جاتا ہے جو سراسر زیادتی ہے۔

تازہ ترین