امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جمعے کا اعلان اور کالی پٹی لگانا بھی بھول گئے ہیں ، جبکہ اس حکومت میں 8،9ماہ تک کشمیر کمیٹی کا چیرمین ہی نہیں تھا ،اس کے بعد راتوں رات فخر امام کو کشمیر کمیٹی کا چیرمین بنایا گیا۔
سراج الحق نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسی گزشتہ حکومتی پالیسی کا تسلسل ہے ،بھارت کو پہلی بار سلامتی کونسل کے 186ووٹ ملے، جبکہ یہ سامنے نہیں آیا کہ سلامتی کونسل میں پاکستان نے کسے ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ناکام ہے کشمیر کازکو شدید نقصان پہنچایا گیا، ہمارا مطالبہ تھاحکومت پاکستان کشمیرکی تمام قیادت کوایک طاقت بنا دے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکومت پاکستان یہ کام نہیں کرسکی ،جبکہ حریت کانفرنس والے ،آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی قیادت پریشان ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ بھی علم نہیں ہے کہ غیر منتخب مشیر کس بیرونی ادارے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں،پندرہ مشیروں میں سات غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ امریکی شہری اس حکومت کےلیے سیاسی مشیر ہے ، جبکہ تانیہ ایدریس کو تین ملکوں کی شہریت ہونے پر تمغہ دینا چاہیے۔
انہوں نےکہا کہ جو تقریر وزیراعظم کو 5سال بعد کرنی تھی وہ 22ماہ بعد ہی کرلی ۔
سراج الحق نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں رشوت اور کرپشن میں اضافہ ہواہے ،جبکہ موجودہ کابینہ میں اکثریت مشرف اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی ہے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان مشیروں کےخلاف اور موجودہ حکومت کے خلاف عوام کے پاس جائیں گے،محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اس نظام میں ناکام ہوگئی تھیں ۔
سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف اور پیپلز پارٹی کو قدرت نے کئی مواقع دیئے، غیر جمہوری راستے کو سپورٹ نہیں کریں گے ،کمزور جمہوریت بھی مارشل لاسے بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے خاتمے کےلیےغیر آئینی راستے کی حمایت نہیں کریں گے، شہباز شریف کو کشمیر، بجٹ سے پہلے اورکورونا معاملے پر اےپی سی بلاناچاہیےتھا۔