چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین کے تحفظ کے لیے تنہا تحریک چلانی پڑی تو بھی چلائیں گے۔
پارٹی کے شعبہ اطلاعات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت نے غیر آئینی قدم اٹھایا تو بڑی تحریک چلائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت این ایف سی اور صوبائی خودمختاری کے درپے ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات روکنے کے لیے تمام اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئین کے تحفظ، صوبوں کے حقوق کے لیے تنہا تحریک چلانی پڑے تو چلائیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا ہماری جدوجہد کے آڑے نہیں آئے گی، ہم ایس او پیز کے ساتھ بھی تحریک چلا کر دکھائیں گے۔
’کلبھوشن کے معاملے پر خفیہ آرڈیننس جاری کیا گیا‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پر خفیہ آرڈیننس جاری کیا گیا، حکومت نے کلبھوشن کے آرڈیننس پر پارلیمنٹ کو اعمتاد میں ہی نہیں لیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے سوال اٹھایا کہ کہتے ہیں کلبوشن کا معاملہ حساس معاملہ تھا، تاہم حساس معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لینا تو کسے لینا ہے؟
’حکومت کی ناکامی پورا ملک بھگت رہا ہے‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران حکومت کی ناکامی پورا ملک، خاص طور پر پنجاب کے عوام بھگت رہے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، پنجاب حکومت کی ناکامیوں اور غلط پالیسیوں کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جائے۔
’دہری شہریت پر عمران خان کا دہرا معیار سامنے آگیا‘
دہری شہریت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہری شہریت کے معاملے میں وزیراعظم عمران خان کا دہرا معیار سامنے آگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت نے کرپشن کی انتہا کردی، اسے بےنقاب کرنا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کے-الیکٹرک اور ابراج گروپ معاملے میں عمران خان کا نام آرہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج تک ہم پر جھوٹے الزامات لگا کر شور مچایا گیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آج ہر اسکینڈل میں عمران خان کے ساتھیوں کا نام آرہا ہے۔