جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ نیب قانون پر ہمارے تحفظات کی سپریم کورٹ کے فیصلے نے توثیق کی ہے۔
مولانا فضل نے اسلام آباد میں صحافیوں سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تبصرے نے نیب کی حقیقت کو عیاں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کو برقرار رکھنے کا جواز نہیں رہا، نیب کو انتقام، سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کو اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو جانبدار ادارہ قرار دیا گیا ہے۔ نیب کی اب کوئی حیثیت نہیں رہی۔ سیاستدانوں کے خلاف نیب میں کیسز عام عدالتوں میں ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’نیب قانون میں کسی کو ضمانت کا اختیار ہی نہیں‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین آج بھی ان کے انتظار میں ہیں، جمہوریت حقیقی معنوں میں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیب سے متعلق ہمارے موقف کی توثیق ہو گئی ہے، خورشید شاہ کو نیب نے انتقام کا نشانہ بنایا ہے۔