• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی جی سول ایوی ایشن جعلی لائسنس کے معاملے پر فوری ایکشن لیں، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)  سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے ) کو جعلی لائسنس معاملے پر فوری ایکشن لینے کا حکم دیدیا۔

کورونا ازخود کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حالت دگرگوں ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا کہ سی اے اے کا عملہ کمپرومائزڈ ہے، کمپیوٹر سسٹم غیر محفوظ ہے۔

عدالت نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو حکم دیا کہ وہ پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر فوری ایکشن لیں۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ جعلی لائسنس کے معاملے میں ملوث افراد سے سختی سے نمٹا جائے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ معاملے میں ملوث ایوی ایشن حکام کے خلاف محکمانہ، فوجداری کارروائی کی جائے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ جعلی لائسنس کے بجائے مشتبہ لائسنس کا لفظ استعمال کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس میں لگتا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہی ختم کرنا پڑے گا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین این ڈی ایم اے کو توہینِ عدالت کا نوٹس کردیں، کیا این ڈی ایم اے ختم کرنے کے لیے وزیراعظم کو سفارش کردیں۔

چیف جسٹس نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ این ڈی ایم اے اربوں روپے کیسے خرچ کر رہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کورونا، سیلاب، ٹڈی دل اور سب کچھ این ڈی ایم اے کو سونپ دیا گيا ہے۔

عدالت نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ این ڈی ایم اے کے ممبر ایڈمن کو خود کچھ معلوم نہیں، این ڈی ایم اے عدالت اور عوام کو جوابدہ ہے، شفاف دستاویز دکھانی پڑے گی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ چین سے الحفیظ کے نام سے مشینری درآمد کی گئی، اس کی دستاویزات کہاں ہیں؟ الحفیظ کیا ہے؟ مالک کون ہے؟ تین بار حکم دینے کے باوجود دستاویز کیوں نہیں دی گئیں؟ لگتا ہے ہمارے ساتھ کسی نے بہت ہوشیاری اور چالاکی کی ہے۔

تازہ ترین