پیرس ( رضاچوہدری ) ’’الحاق پاکستان‘‘ جموں کشمیر کی تاریخ کا انتہائی اہم ترین دن ہے، اس حوالے سے پیرس میں معروف کشمیری رہنما زاہد اقبال ہاشمی کی صدارت میں تقریب کا انعقاد ہوا جس سے سردار ایاز عباسی ،راجہ ناصر ،راجہ اعجاز حمزہ اسپین کے علاوہ چوہدری عمران رشید، مبارک جدون، ذوالفقار عزیز ،چوہدری سرفراز ،چوہدری فیصل لنگڑیال، راجہ یعقوب نے بھی خطاب کیا۔میزبان زاہد اقبال ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ یوم الحاق پاکستان 19 جولائی کشمیر کی جدوجہد آزادی میں ایک تاریخ ساز دن ہے جب کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا نعرہ بلند کیا جو بعد میں’ کشمیر بنے گا پاکستان ‘کے نعرے میں تبدیل ہوگیا انہوں نے کہا کہ 5اگست کو ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں پر غیرقانونی لاک ڈائون کا ایک سال مکمل ہونے پر پیرس فرانس میں عظیم الشان مظاہرہ کیا جائے گا۔ جموں کشمیر فورم کے رہنما مرزا آصف جرال نے کہا کہ کشمیر آزادی کے بعد انشاءاللہ پاکستان سے الحاق کرے گا، انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں صرف پاکستان ہی واحد ملک ہے جو اب تک کشمیریوں کی ہر طرح سے امداد کررہا ہے اور کشمیر میں ہر کشمیری شہید ہونے کے بعد پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتاہے۔ انہوں نے کہا آج کل سوشل میڈیاپر جو مہم چل رہی ہے انشاءاللہ ہم کسی بھی مفاد پرست کو کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ آصف جرال نے کہا کشمیریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کشمیر کا کچھ حصہ آزاد کروالیا تھا جسے آزاد کشمیر کہتے ہیں۔بھارت مسئلہ کو خود اقوام متحدہ لے گیا اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا ان سے وعدہ کیا لیکن اس پر اب تک عمل نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اکتوبر 1947 ء میں بھارت نے کشمیر پر قبضہ کیا تھا اور وہ اس وقت سے کشمیر میں مظالم ڈھارہا ہے۔ہم مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کا ایک سال مکمل ہونے پر پیرس میں 5 اگست کو ریلی اور مظاہرہ کریں گے۔اب تو اس نے گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کردی ہے اور اس وقت سے ا ب تک وہاں لاک ڈاؤن ہے، لوگ بنیادی سہولتوں اور شہری حقوق سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کورونا وائرس کی آڑ میں لوگوں کو دبایا جارہاہے جب کہ دوسری طرف ان بھیانک مظالم کے باوجود کشمیری آج بھی اپنے حق خودارادیت سے دستبردار نہیں ہوئے اور پاکستان سے اپنی محبت اور گہرے رشتے کا اظہار کرتے ہوئے 19 جولائی کو یومِ الحاقِ پاکستان مناتے ہیں۔مرزا ساجد جرال نے اپنے خطاب میں کشمیریوں کی یکجہتی پر زور دیتےہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے دل میں پاکستان سےبےحد محبت اور پیارہے اور اسی طرح ہر پاکستانی بھی کشمیری قوم سے محبت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا 19 جولائی الحاق پاکستان کا دن اس چیز کا بین ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم انشاءاللہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کوجاری رکھیں گے اور ہمیشہ کی طرح پاکستانی ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ذوالفقار عزیز نے کہا کہ 19 جولائی کو کشمیریوں نے ایک قرارداد کے ذریعے یومِ آزادی پاکستان سے تقریباً ایک ماہ قبل ہی پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا تھا۔ جموں و کشمیر کے ساتھ پاکستان کے گہرے تاریخی، جغرافیائی، تمدنی، تجارتی اور دینی رشتے ہیں اور مہاراجہ کشمیر نے اس کے برعکس بھارت سے الحاق کیا حالانکہ کشمیری ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے پہلے ہی پاکستان سے الحاق کر چکے تھے۔ بھارت نے اکتوبر1947ء میں جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا جس کے خلاف کشمیریوں نے جدوجہد شروع کی جو اب بھی جاری ہے۔ عمران رشید نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کے عوام کی خواہشات کے برعکس کشمیر پر قبضہ کرلیا اور اس وقت سے ا ب تک وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہاہے۔ یاد رہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب بسنے والے کشمیری ہر سال 19جولائی کو ’یومِ الحاقِ پاکستان‘ مناتے ہیں۔ 19 جولائی1947 ء کو سری نگر میں کشمیریوں کی نمائندہ تنظیم مسلم کانفرنس کے تاریخی اجلاس میں پاکستان سے الحاق کی قرارداد پیش کی گئی جسے اجلاس کے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔سردار ایاز عباسی نےکہا کہ کشمیری عوام بھارتی ناجائز تسلط کے خلاف اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، بھارت ان پر سنگین مظالم ڈھا رہا ہے، مرد و خواتین اور بچے بھارتی مظالم کے شکار ہیں۔ لوگ ماورائے عدالت بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل ہو رہے ہیں اور بے شمار لوگ کسی جرم و خطا کے بغیر بھارتی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔ تمام شرکا نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے، خاص طور پر عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم بند کروائے اور ان کا حقِ خود ارادیت دلوانے میں ان کی مدد کرے۔ اختتام پر مقبوضہ کشمیر کے شہداء اور دیگر افراد کےلئے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔